پی این بی دھوکہ دھڑی کیس کے بعد۔ نیراؤ مودی نے 89کروڑ سنگاپور سے سوئیزرلینڈ ’’منتقل‘‘ کئے۔

ہندوستان کی کوشش ہے کہ مودی کو ’’ اعلی سطحی اور نہایت پیچیدہ ‘‘ مبینہ بدعنوانی اور منی لنڈرنگ کیس میں حولگی عمل میں ائے

ممبئی۔بھگواڑ ے ہیرؤں کے جوہری نیراؤ مودی نے ہندوستان کی جانب سے اس کے خلاف پنچاب نیشنل بینک( پی این بی) 13,500کروڑ کی بدعنوانی کیس کے ضمن میں مقدمہ درج کرنے کے کچھ ماہ بعد سنگاپور سے سوئیز ر لینڈ89کروڑ روپئے مبینہ طور پر منتقل کئے ہیں۔

اس کے علاوہ مودی نے اس وقت جب ہندوستانی ایجنسیاں اس کے خلاف جانچ کررہی تھیں اپنے ساتھیوں کی مدد سے دبئی کی اپنی کمپنی سے 66کروڑ کے ہیرے‘6.5کروڑ نقد‘موتیوں کے 150ڈبے اور پچاس کیلوگرام سونا ہانگ کانگ منتقل کیا ہے۔

مودی جس کی عمر48سال کی ہے فی الحال یوکے کی جیل میں قید ہے نے ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانچ سے بچنے کے لئے سنگاپور کی بینک سے بیلویڈر ہولڈنگ گروپس لمٹیڈ جس کی دیکھ بھال اس کی بہن پوری مودی کرتی ہے کے اکاونٹ کے ذریعہ ای ایف جی بینک‘ اے جی سوئیز رلینڈ منتقل کئے تھے۔

تحقیقاتی ایجنسیوں کو اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ مودی کی کمپنی فائیر اسٹار انٹرنیشنل پرائیوٹ لمٹیڈ کا ایک ملازم مصر میں بھی ہے۔

جولائی 2018میں انٹرپول نے مذکورہ ملازم پاراب کے بشمول نیراؤ مودی کے خلاف مجرمانہ سازش‘ بھروسہ توڑنے‘ دھوکہ دینے کے علاوہ اس سے مماثل واقعات میں ریڈ کارنر نوٹس جاری کیاتھا۔

تحقیقات کرنے والوں کے مطابق پاراب تحقیقات میں کافی مدد گارثابت ہوسکتا ہے کہ کیونکہ یہ وہی شخص ہے جوہانگ کانگ کی ان چھ کمپنیوں کا حساب کتاب دیکھتا ہے جس کو نیراؤ مودی کی جگہ ایل او یو کے ذریعہ 82000کروڑ ملے تھے۔

فرضی دستاوازات کی بنیاد پر لئے گئے ایل اویو کے ذریعہ حاصل کی گئی قرض کی مجموعی رقم 1,015.34ملین ڈالرس ہے۔

انڈین ایکسپرس نے جو2018میں ایک خبر شائع کی تھی جس میں کہاگیاتھا کہ ہانگ کانگ اور دوبئی میں مودی کی نگرانی والے اداروں کے بارہ ڈائرکٹرس کو ان کی خواہش کے بغیر مودی اور اس کے ساتھیوں نے قاہرہ منتقل کردیاتھا۔

وہیں ان میں سے کچھ ڈائرکٹر ہندوستان واپس لوٹ گئے ‘ پاراب اب بھی ہندوستان نہیں لوٹا۔سی بی ائی اور انفارسمنٹ ڈائرکٹریٹ کو اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ مودی کے پاس ساتھ ممالک کا بزنس او رریسڈنس ویز ا ہے

۔مودی کے پاس کینڈا کا بزنس ویزا جس کی معیاد2019تک‘ امریکی ویزا جس کی معیاد2020‘ یوکے ویزا جس کی معیاد2025‘ یورپین ممالک جس کی معیاد2019تک ہے۔

اس کے علاوہ سنگاپور‘ دبئی اور ہانگ کا ملازمت اور رہائشی ویزا بھی مودی کے پاس موجود ہے۔درایں اثناء یوکے کی عدالت نے دومرتبہ مودی کی ضمانت نا منظور کردی ہے ‘ ہندوستان کو مودی کی حولگی کے کیس پر سنوائی اب 26اپریل کو ہوگی۔

ہندوستان کی کوشش ہے کہ مودی کو ’’ اعلی سطحی اور نہایت پیچیدہ ‘‘ مبینہ بدعنوانی اور منی لنڈرنگ کیس میں حولگی عمل میں ائے