پی ایم نریندر مودی فلم کا راستہ صاف ، فلم پر روک لگانے والی عرضی سپریم کورٹ نے مسترد کردی ۔ 

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نریندرمودی کی زندگی پر بننے والی فلم ’’ پی ایم نریندرمودی ‘‘ پر روک لگانے والی عرضی کو خارج کردیا۔ سپریم کورٹ نے عرضی گذار سے کہا کہ اس معاملہ کو الیکشن کمیشن سے رجوع کریں ۔ الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے مد نظر فلم کی ریلیز سیاسی پارٹیوں کو فائد ہ پہنچا سکتی ہے یا نہیں ۔ عدالت عظمیٰ نے مزیدکہا کہ پہلے ہی عدالت کا کافی وقت خراب ہوچکا ہے۔

تو اب الیکشن کمیشن کو طے کرنا ہے کہ یہ فلم انتخابات کی ضابطہ اخلاق میں کوئی رکاوٹ تونہیں بن رہی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے کہا کہ فلم کو سند دیا جاناابھی باقی ہے ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ جائزہ لیں کہ اس فلم سے مجوزہ عام انتخابات پر کیااثر پڑسکتا ہے۔ عرضی گذار کے وکیل کے دلائل کو جسٹس گوگوئی نے یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ ابھی فلم ریلیزبھی نہیں ہوئی ہے۔ اس سے قبل پیر کے روزفلم پر روک لگانے والی عرض گذار امن پوار سے عدالت نے کہا تھا کہ پہلے وہ بتائیں کہ فلم میں کیا بتایا گیا ہے اور انہیں کس بات پر اعتراض ہیں۔