پچاس فیصد مسلمان پہلے ہندو تھے‘ انہیں واپس اپنے مذہب پر لایاجائے گا۔ یوپی کے رکن اسمبلی کا ایک او رمتنازع بیان

اب وقت ہند وراشٹر کے خواب کو عملی جامعہ پہنانے کا ہے۔ یوپی کے بریاسے بی جے پی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے یہ بات کہی۔

لکھنو۔ایک روز قبل ہی اس بات کا دعوی کرنے والے کہ’’ 2024تک بھارت ہندو راشٹرا بن جائے گا‘‘اترپردیش کے بریا اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے اتوار کے روز کہاکہ ہے ان کی بات کا ’’ غلط مطلب‘‘ نکالا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے سریندر سنگھ نے کہاکہ ’’ میرا مطلب تھا کہ پچاس فیصد مسلم بھائی جو حقیقت میں ہندو ہیں انہوں نے اسلام مذہب اختیار کیاتھا‘ اب انہیں قومی دھارے میں لانے کاکام کیاجائے گا‘ اور ان لوگوں کو جن کا جسم انڈیا میں ہے اور احساس پاکستان کے ساتھ ہے انہیں یہ ملک چھوڑ دینا چاہئے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ جبکہ یہ میری رائے ہے پارٹی کی نہیں‘ ان کا احساس ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ’’ ہندوراشٹرا کا خواب‘‘ پورا ہوگا۔سریندر سنگھ نے کہاکہ ’’ آر ایس ایس کی سوسال کی تپسیا2024میں پوری ہوگی اور بھارت کا ایک ہندو راشٹر بنے گا۔

راہل گاندھی جیسے جرسی لیڈر جس اٹلی اور ہندوستان کی مشترکہ تہذیب کی پیدوار ہیں ‘ ایسے لیڈروں سے ہم ہندوستان کی بہتری اورترقی کی کیسے امید رکھ سکتے ہیں؟ کانگریس زمینداری سسٹم پر یقین رکھتی ہے اور اس کے راہل گاندھی جیسے لیڈر کبھی بھی بی جے پی کے متبادل نہیں ہوسکتے بالخصوص نریندر مودی جیسے لیڈروں سے ان کا کوئی تقابل ہی نہیں ہے‘‘