پٹھان کوٹ حملہ کی تحقیقات میں پاکستان سنجیدہ

پاکستانی ٹیم کا دورہ اور تحقیقات محدود ، امیت شاہ کا بیان
کولکتہ ۔ 29 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پٹھان کوٹ فضائی پٹی پر دہشت گرد حملہ کی تحقیقات کرنے کے لئے پاکستانی ٹیم کو اجازت دینے پر تنقیدوں کا سامنا کرنے والے مرکز کی کیفیت کو بیان کرتے ہوئے بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے آج کہا کہ پاکستان نے پہلی مرتبہ دہشت گردی کیس کی تحقیقات کے سلسلہ میں ’’سنجیدہ کوششوں ‘‘ کا مظاہرہ کیا ہے ۔ سب سے پہلے مجھے یہ واضح کرنے دیجئے کہ پاکستان کی ٹیم کا یہ دورہ تحقیقات سے متعلق اس کی رسائی محدود نوعیت کی ہوگی ۔ یہ ٹیم پٹھان کوٹ فضائی پٹی کے اندر داخل نہیں ہوگی ۔ یہ ٹیم دیگر چیزوں کے بارے میں جانچ کرے گی ۔ یہاں پر یس کلب میں اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہاکہ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ پہلی مرتبہ پاکستان نے دہشت گردی کے کیس کے معاملہ میں تحقیقات کے لئے سنجیدہ کوششوں کا اظہار کیا ہے۔، پانچ رکنی پاکستانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں آئی ایس آئی کا ایک عہدیدار بھی شامل ہے ۔ اس ٹیم نے آج ہندوستانی فضائیہ کے علاقہ کا دورہ کیا جو پٹھان کوٹ میں واقع ہے ۔ 2 جنوری کو ہوئے دہشت گرد حملہ کے سلسلہ میں یہ ٹیم دورہ کررہی ہے ۔ اس ٹیم کے دورہ کے خلاف کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے شدید احتجاج کیا ہے ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ٹیم کا حکومت ہند نے سرخ قالین خیرمقدم کیا ہے ۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ سے متعلق کس قسم کا طور طریقہ اختیار نہیں کیا گیا ۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستانی تحقیقات ٹیم کو دورہ کی اجازت دینے کے بجائے ہندوستانی سکیورٹی ایجنسیوں کو پاکستان روانہ کیا جانا چاہئے تھا تاکہ اس حملہ میں ملوث اصل خاطیوں کے خلاف جانچ کی جاسکے ۔