پٹرول کی قیمت میں اضافہ پر روک لگانے اقدام

روپئے کی قدر میں کمی بھی تشویشناک، وزیراعظم مودی صورتحال کا جائزہ لیں گے

نئی دہلی ۔ 12 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ اور روپئے کی قدر میں کمی نے مودی حکومت کو تشویش میں مبتلاء کردیا ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی اس ہفتہ معاشی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے پٹرولیم اشیاء قیمتوں میں اضافہ کو روک دینے کے اقدامات کریں گے ۔ روپئے کی قدر میں تین ہفتوں کے اندر شدید کمی آئی ہے۔ جائزہ اجلاس میں ملک کی معیشت اور ڈالر کے مقابل روپئے کی قدر میں کمی کا جائزہ لیا جائے گا۔ نئی دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے معاشی امور کے ایک عہدیدار نے کہاکہ روپئے کی قدر میں کمی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے۔ گذشتہ تین ماہ کے دوران بتدریج روپئے کی قدر گھٹ رہی ہے۔ ہندوستان کی موجودہ کرنسی کی صورتحال تشویشناک ہے۔ اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے ٹھوس اقدامات کو خارج از امکان قرار نہیںدیا جاسکتا۔ آر بی آئی نے اگست میں افراط زر کا ڈیٹا جاری کیا تھا توقع ہیکہ آئندہ چند دنوں میں افراط زر میں کمی آئے گی۔ مارکٹ کو کچھ راحت ملنے کا امکان ہے۔ بیرونی زرمبادلہ اور ممبئی میں شیئر مارکٹ کی شرحوں کو دیکھتے ہوئے توقع کی جاتی ہیکہ حکومت ان مسائل کو دور کرنے کیلئے کچھ اقدامات کرے گی۔ ڈالر کے مقابل روپئے کی قدر 72.26 ہوئی ہے۔

پٹرول قیمتوں کے مسئلہ پر مرکزکو دہلی ہائیکورٹ کا نوٹس
نئی دہلی ۔ 12 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پٹرول کی قیمتوں میں دن بہ دن اضافہ کے خلاف دہلی ہائیکورٹ میں داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس راجندر مینن اور جسٹس وی کے راؤ کی بنج نے مرکز کی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہیکہ وہ اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے فوری نمائندگی کرے اور چار ہفتوں کے اندر اپنا موقف پیش کرے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 16 نومبر کو مقرر کی ہے۔ تاہم عدالت کا کہنا ہیکہ پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ مرکزی حکومت کا معاشی پالیسی فیصلہ ہے اور عدالتیں اس طرح کے فیصلوں سے دور رہتی ہیں۔ بنچ نے مزید کہا کہ وہ حکومت کے فیصلہ میں مداخلت نہیں کرتی۔ ہم حکومت کو ایسا کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتے۔ اس بنچ میں دہلی کے ڈیزائنر پوجامہاجن کی جانب سے داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت ہورہی ہے۔ درخواست گذار نے روزانہ کی اساس پر پٹرول کی قیمت میں اضافہ کو چیلنج کیا ہے اور عدالت سے خواہش کی ہیکہ وہ مرکز کو ہدایت دے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا تعین کرے اور ان اشیاء کو ضروری اشیاء متصور کرے۔