پٹرول و ڈیزل کی قیمت میں اضافہ سے تلنگانہ کو 101 کروڑ کی آمدنی

مرکزی حکومت سے ویاٹ کی کمی کی خواہش پر حکومت تلنگانہ کا منفی ردعمل
حیدرآباد ۔ 6 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : حالیہ پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے تلنگانہ حکومت کو گذشتہ ماہ مئی میں 101 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ مئی 2018 تک پٹرولیم اشیاء سے حکومت کو جملہ 817.58 کروڑ روپئے وصول ہوئے ہیں ۔ حالیہ دنوں میں پٹرول اور ڈیزل کی اضافہ قیمتوں نے ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے ۔ مرکزی حکومت نے ملک کی تمام ریاستوں سے ویاٹ میں کمی کرنے کی اپیل کی تھی ۔ جس کو تلنگانہ حکومت نے نظر انداز کردیا ۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے گذشتہ ماہ مئی میں تلنگانہ حکومت کو 101.54 کروڑ زائد آمدنی ہوئی ہے ۔ محکمہ کمرشیل ٹیکس نے بتایا کہ گذشتہ سال مئی 2017 تک پٹرول اور ڈیزل سے 716.04 کروڑ روپئے وصول ہوئے تھے جاریہ سال مئی 2018 میں 817.58 کروڑ روپئے وصول ہوئے ہیں ۔ حیدرآباد میں 82 روپئے فی لیٹر پٹرول فروخت ہورہا ہے جس میں پٹرول پر 35.2 فیصد اور ڈیزل پر 27 فیصد ویاٹ وصول کیا جارہا ہے ۔ پٹرول کی قیمت میں مزید ایک روپیہ کا اضافہ ہوتا ہے تو ہر ماہ حکومت کو 14 کروڑ روپئے کی زائد آمدنی ہوگی ۔ پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ملک کے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے اور حکومتوں کے خلاف عوام برہم ہیں ۔ عوام کی برہمی کے باوجود مرکزی حکومت نے سنٹرل اکسائز ڈیوٹی میں کوئی کٹوتی نہیں کی تاہم ریاستی حکومتوں سے ویاٹ پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی جس کو تلنگانہ حکومت نے مسترد کردیا اور مرکزی حکومت سے ہی مطالبہ کیا کہ وہ سنٹرل اکسائز ڈیوٹی پر نظر ثانی کرتے ہوئے عوام کو راحت فراہم کریں ۔ گذشتہ ماہ مئی میں جی ایس ٹی اور آئی جی ایس ٹی سے وصول کردہ کلکشن کے اعداد دستیاب نہیں ، ریاستی حکومت نے اس میں 16.84 فیصد کی چھلانگ لگائی ہے ۔ گذشتہ سال کے بہ نسبت جاریہ سال اکسائز کے ریونیو میں بھی 27.14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ محکمہ کمرشیل ٹیکس کے عہدیداروں نے جاریہ ماہ جون میں مزید آمدنی بڑھ جانے کی توقع کا اظہار کیا ہے ۔۔