پوشیدہ تری خاک میں سجدوں کے نشاں ہیں

پوشیدہ تری خاک میں سجدوں کے نشاں ہیں
کمیونسٹ زیر قیادت چین میں مسلمانوں کو مذہبی امور کی انجام دہی سے روکنے کے لئے سرکاری مشنری سرگرم
اسلام دین فطرت ہے ‘ چودہ سو سال کی اسلامی تاریخ اس بات کی عینی شاہد ہے کہ جس قدر مذہب اسلام کو دبانے ‘ کچلنے اور بدنام کرنے کی سازشیں کی گئی ہیں تو مذہب اسلام اتنی ہی شدت کے ساتھ پھیلتا گیا اور اپنی دامن رحمت میں آنے والوں کے لئے دنیا او ر آخرت میں باعث رحمت بنا۔

دور نبوت سے لیکر دور خلافت میں بھی مذہب اسلام کے خلاف سازشوں کاسلسلہ جاری رہا باوجود اسکے عرب کی سنگلاخ وادیوں سے نکل کرمذہب اسلام ساری دنیا میں پھیلا۔اللہ کے رسول مقبولؐ کے اسوہ حسنہٰ سے جہاں آپؐ پر کچرا پھینکنے والی یہودن متاثر ہوکر دامن رحمت میں آگئی توحق کی بنیاد پر یہودی تاجر کے حق میں فیصلہ سنانے کے بعد عدل وانصاف کی تمانت ملنے کے لئے یہودی تاجر دامن اسلام میں شامل ہوکر اسلام کی سربلندی کے لئے کاربند ہوگیا۔

اسلامی تاریخ کا ہر باب اس بات کی گواہی دے گا کہ اسلام شدت پسندی سے نہیں بلکہ اسوحسنہٰ سے پھیلا ہے مگر اسلام دشمن طاقتیں مذہب اسلام کو دہشت گردی‘ شدت پسندی ‘ خواتین پر مظالم ڈھانے والا مذہب کے طورپر پیش کرتے ہوئے اسلام کو بدنام کرنے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں مگر جہاں پربھی اسلام کو بدنام کرنے کی سازشیں کی گئی وہیں پر مذہب اسلام میں شامل ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا ۔

عرب ممالک کے بعد مغربی ممالک میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے مذہب میں اسلام سر فہرست ہے اس بات کا دعوی ہمارا نہیں بلکہ دنیا کی بڑی بڑی یونیورسٹیوں کی اسٹڈی رپورٹس میں اس بات کاتشویش کے ساتھ ذکر کیاگیا ہے کہ مغربی ممالک میں اسلام تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور جہاں پر مسلمان موجودہ دور میں اقلیت ہیں وہیں پر آنے والے بیس پچیس سالوں میں اکثریت کھلائے جائیں گے۔

اسلام کی بڑھتی مقبولیت کو روکنے کے لئے داعش او رنہ جانے کیسے کیسے تنظیموں کو وجود میں لایا گیا مگر مذکورہ تنظیموں کو نہ صرف تمام عالم کے مسلمانوں نے مسترد کردیا بلکہ مذہب اسلام کا قریبی مطالعہ کرنے والے غیر مسلم دانشواروں اور ممتاز شخصیتوں نے داعش اور اس جیسی تنظیموں کو غیر اسلامی قراردینے میں تاخیر نہیں کی ۔

یہ بات سچ اور حق ہے کہ ایک بار دائرے اسلام میں داخل ہوجانے کے بعد دنیا کی کوئی بھی طاقت ایک مسلمان کو دوبارہ گمراہ نہیں کرسکتی اور یہی وجہہ ہے کہ غلط پروپگنڈہ کرتے ہوئے اسلام کو بدنام کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں تاکہ لوگ دین حقیقی سے دوری اختیار کریں مگر میں نے ابتداء میں ہی کہہ دیا ہے کہ اسلام دین فطرت ہے جس کے متعلق غلط پروپگنڈے سے کسی کو خوفزدہ نہیں کیاجاسکتا ۔

امریکہ‘ یوروپ‘ کے بعد اب چین میں بھی اسلامی تعلیمات پر روک لگانے کے سرکاری طور پر احکامات جاری کئے جارہے ہیں۔

اس سے قبل چین کے زیانچنگ میں مقدس ماہ صیام کے موقع پر سرکاری اداروں میں خدمات انجام دینے والوں کو روزہ رکھنے‘ نماز کے لئے دفتر سے غیرحاضر رہنے اور اسکول میں زیر تعلیم بچوں اسلامی امور کی انجام دہی سے باز رہنے کی سرکاری سطح پر ہدایت جاری کی گئی تھی اور اس کی خلاف ورزی کرنے پر بھری جرمانہ ‘ دفتر سے بیدخل کرنے اور اسکول سے نکالنے دینے کی وارننگ دی گئی تھی۔

چین ایک بدھسٹ اکثریتی ملک ہے جہاں پر کمیونسٹ نظریات کی حکمران جماعت برسراقتدار ہے مگر سوائے مسلمانوں کے دیگر تمام مذاہب کے ماننے والوں کو آزادی دی گئی ہے۔چین میں سب سے پہلے تجربہ کے طور پر ایغور مسلمانوں کو زیانچنگ میں مذہبی امور پر پابندی عائد کی اور اس سلسلہ کو وقفہ وقفہ سے جاری رکھا ۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ چین کے مغربی علاقے کے زیانچنگ میں ایغور مسلمانوں کی اکثریت پائی جاتی ہے ‘ جہاں پر اس قسم کی پابندیوں کے ذریعہ چین انتظامیہ وہاں کے مسلمان کو مذہبی امور کی انجام دہی سے روکنے کاکام کررہا ہے۔

سرکاری مشنری 20سے 40سال کی عمر کے مسلم نوجوانوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔

اگر کوئی جمعہ کے علاوہ پابندی کے ساتھ مساجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کے لئے جاتا ہے تو اسکو شدت پسند تصور کیاجارہا ہے ۔ ایسے مسلمانوں کو حراست میں لے کر ایک تنگ قید خانے میں محروس رکھا جارہا ہے ۔

ترکی سے تعلق رکھنے والے ایک ٹروایل ایجنٹ کے مطابق اس کو گرفتار کرکے جیل میں نہ صرف بند رکھا گیا بلکہ سخت سزاؤں کابھی سامنا اس کو کرنا پڑا۔کھانے کے وقت انہیں نعرے لگانے پڑتے ہیں’’پارٹی کا شکریہ‘ مادر وطن کا شکریہ‘شکریہ صدر زئی کا ‘‘۔

اس کے علاوہ ہاتھوں کو زنجیر سے باندھ کر اس قدر اونچا کیاجاتا ہے کہ آخر میں کاندھوں میں درد ہونے لگاتا ہے۔ یہ محض اس لئے کیاجارہا ہے کیونکہ اسلامی تعلیما ت سے انہیں دور کیاجاسکے۔

قرآنی آیات ‘ یا پھر خوبصورت تحریر میں لکھے ہوئے قرآنی آیات کی تصوئیریں اگرکسی کے موبائیل فون پر پائی جاتی ہیں تو اس کو جرم قراردیا جارہا ہے۔ مساجد کے اطراف واکناف میں چینی پولیس گشت کرتی دیکھائی دیتی ہے ۔

بالخصوص نماز فجر کے دوران مساجد میںآنے والے مصلیوں کی تعداد او رکونسی عمر کے لوگ مساجد میں پابندی سے نماز کی ادائی کے لئے آرہی ہیں ان پر نظر رکھی جارہی ہے۔

پاکستان جو چین کا قریبی مانا جاتا ہے اور جموں او رکشمیر کے معاملات میں ہندوستان سے مقابلے کے لئے چین کی اس کو حمایت حاصل ہے ۔ ایسے میں ایک مسلم ہونے کی وجہہ سے زیانچنگ کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر پاکستان کی خاموشی اس کی ایک شکست مانی جائے گی۔

کیونکہ مشرقی وسطی میں چین اپنے اقتصادی معاہدات کووسعت دینے کاکام کررہا ہے اور چین میں مذہبی اصلاحات کے نام سے مسلمانوں پر عائد امتناعات مشرقی وسطی میں اس کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف اسلامی ممالک کے لئے دباؤ کی حکمت عملی بن سکتے ہیں۔

پوشیدہ تری خاک میں سجدوں کے نشاں ہیں
خاموش اذانیں ہیں تیری باد سحر میں