پنجاب نیشنل بینک گھوٹالہ۔ وزیر اعظم مودی پر بھڑکے شتروگھن سنہا

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا’بڑے میاں توبڑے میاں‘ چھوٹے میاں سبحان اللہ‘ یہ حکومت کے سب سے اوپر کے لوگوں کے غیرذمہ دارانہ رویہ کا نتیجہ ہے‘ اس سلسلے میں نہ تو چوکیدار وطن نے اور نہ ہی وزارت خارجہ نے کوئی ذمہ داری لی ہے‘
پٹنہ۔ پنچاب نیشنل بینک گھوٹالہ معاملے میں بی جے پی کے رہنما شتروگھن سنھا نے وزیراعظم نریند ر مودی کی خاموشی پر زبردست تنقید کی ہے۔ انہوں نے سلسلہ وار ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس معاملے میں کچھ نہیں بولنے پر سوال کھڑا کیاہے۔ شتروگھن سنہا نے کہاکہ ملک کے اعلی عہدوں پر فائز ذمہ دار لوگوں کو اس معاملے میں سامنے آکر کچھ بولنا چاہئے اور وضاحت کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ’’ پوری دنیا میں ہندوستان ہی واحد ایسا ملک ہوگا‘ جہاں پر سب سے اوپر جگہ پر بیٹھے ذمہ دار لوگ ضروری مسائل پر سامنے آکر کچھ نہیں بولتے اور نہ ہی وضاحت کرتے ہیں‘ جبکہ مل کے لوگوں کو جاننے کا پورا حق ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کے لئے ملک کے عوام کوئی اہمیت ہی نہیں رکھتے ۔ یہاں تک امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی مشکل انٹریو کا سامنا کیا ہے لیکن یہاں صرف سرکاری درباری کے انٹریو ہوتا ہے۔

شتروگھن سنہا نے پی ایم مودی اور پی این بی کے11400کروڑ روپئے کا چونالگا کر فرار ہونے والے ارب پتی نیراؤ مودی کو بڑے میاں اور چھوٹے میاں قراردیا ہے۔ سنہا نے کہاکہ ’’ایک قومی بینک میں ہوا بڑا گھوٹالہ بہت منفرد ہے ‘ یہ حکومت کے سب سے اوپر لوگوں کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کا نتیجہ ہے‘ بڑے میاں تو بڑے میاں‘ چھوٹے میاں سبحان اللہ‘۔

اس سلسلہ میں نہ تو چوکیدار وطن نے اور نہ ہی وزرات خارجہ نے کوئی ذمہ داری لی ہے اور نہ ہی کوئی وضاحت کی ہے‘‘۔انہوں نے اور ٹوئٹ میں کہاکہ ’’مجھے لگتا ہے کہ چوکیدار وطن نے کہاتھا آپ کانگریس کو ساٹھ سال دیے ‘ مجھے بیس ماہ دیجئے ‘ لگتا ہے اس وقت کسی نے بھی ان کی بات کا مطلب نہیں سمجھاتھا ‘ لیکن اب سب لوگ اس بات کا مطلب صحیح طریقے سے سمجھ گئے ہیں‘ بلے بلے لانگ لوپی ین بی ‘ جئے ہند‘‘۔ اس وقت نیراؤ مودی کہاں ہیں‘ اس تعلق سے وزارت خارجہ کے پاس کوئی بھی پختہ معلومات نہیں ہے۔ فی الحال نیرو مودی اور میہل چوکسی کے پاسپورٹ کو چار ہفتوں کے لئے معطل کردیاگیا ہے۔ ساتھ ہی پی این بی کی ممبئی والی جس برانچ سے نیراؤ مودی نے لین دین کیاتھا اسے سیل کردیاگیاہے