پلوامہ حملے میں استعمال کئے گئے گاڑی کے اصل مالک کا پتہ چل گیا

نئی دہلی: پلوامہ دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کر رہی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) نے ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اس حملے میں استعمال کی گئی گاڑی اور اس کے مالک کی شناخت کر لی ہے۔
این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ اس حملے میں ماروتی اِکو کار کا استعمال کیا گیا تھا جو اننت ناگ ضلع کے بج بی?را کے رہنے والے سجاد بٹ کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ اس نے یہ کار حملے سے محض دس دن پہلے یعنی 4 فروری کو خریدی تھی۔ سجاد شوپیاں میں واقع مدرسہ سراج العلوم کا طالب علم ہے۔
این آئی اے نے گزشتہ 23 فروری کو ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر اس کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن وہ وہاں نہیں ملا۔ وہ حملے کے بعد سے فرار بتایا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد میں شامل ہو گیا ہے۔این آئی اے نے دھماکے میں بری طرح نقصان پہنچا گاڑی کی جانچ پڑتال کی اور کرائم برانچ کے ماہرین اور آٹوموبائل ماہرین کی مدد سے اس گاڑی کی شناخت کر لی۔ اس کا چیسس نمبر ایم اے 3 ا? آرایل ایف 1 ایس او او 183735 اور انجن نمبر جی 12 بی این 164140 ہے۔ یہ گاڑی سب سے پہلے 2011 میں اننت ناگ میں ہیون کالونی میں رہنے والے محمد جلیل احمد حقانی کو فروخت کی گئی۔ اس کے بعد بھی اسے 7 بار فروخت کیا گیا۔
گذشتہ 14 فروری کو جیش محمد کے ایک دہشت گرد نے دھماکہ خیز مواد سے بھری اس کار کو مرکزی ریزرو پولیس فورس کے قافلے کی ایک بس سے ٹکرا دیا تھا۔ اس دھماکے میں دستے کے 40 جوان مارے گئے اور کچھ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔