پلواماں۔ ملک بھر میں رہ رہے کشمیری کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے سری نگر میں ہندوؤں نے کیااحتجاج

سری نگر۔ یہاں کے ہندوؤں نے سری نگر میں ہنومنان مندرلال چوک سے سے مارچ نکالتے ہوئے ملک بھر میں رہ رہے کشمیری کی حفاظت کا مطالبہ کیا ‘ جنھیں پلواماں دہشت گرد حملے کے بعد سے دھمکیاں ملنے اور ہراسان کرنے کے واقعات پر مشتمل خبروں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

وہیں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے مظاہرین نے بیان دیا کہ’’ ہم ہندوؤں کو کشمیر میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے‘ کتنے بھی خراب حالات رہیں کشمیری ہمیں کھانا مہیا کرتے ہیں اور خراب وقت میں ہمیں پناہ دیتے ہیں‘‘۔

 

مذکورہ مظاہرین نے ملک کے مختلف مقامات پر کشمیریوں کے ساتھ ہورہی ہراسانی کے خلاف نعرے بازی کی اور اس طرح کے واقعات پر فوری طور سے روک کی بھی مانگ کی ہے۔

پلواماں دہشت گرد حملہ پیش آنے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مقیم کشمیریوں کے ساتھ مبینہ طور پر دائیں بازو تنظیموں جیسے وی ایچ پی‘ بجرنگ دل کے کارکنوں کی ہراسانی ‘ مارپیٹ اور بدسلوکی کے واقعات پیش آرہے ہیں۔

قبل ازیں جموں کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ اور ان کی روایتی حلیف محبوبہ مفتی نے پیر کے روز اپنے ایک مشترکہ بیان میں مرکز سے مطالبہ کیااور زوردیا کہ ’’ ملک میں جہاں پر بھی کشمیری مقیم ہیں ان کی جان ومال کی حفاظت‘‘ کو یقینی بنایاجائے