پرنب مکرجی کی سنگھ کے پرچم کو سلامی پیش کرتی ہوئی فرضی تصوئیر ہوئی وائیرل۔ تصوئیر پوسٹ کرنے والے کومودی فالو کرتے ہیں۔

ناگپور۔ سابق صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی کی ایک فرضی تصوئیر سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائیرل ہورہی ہے جس میں وہ آر ایس ایس کے کارکنوں کی طرح بھگوا سلامی پیش کرتے ہوئے دیکھایاگیا ہے۔

جمعرات کے روز آر ایس ایس کے ہیڈ کوارٹر میں پرنب مکرجی کے خطاب کے کچھ دیر بعد ہی یہ تصوئیریں سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائیرل ہونے کے بعدموضوع بحث بن گئی ہے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ مذکورہ فوٹو کے برخلاف پرنب مکرجی نے سنگھ کے قائدین کے ساتھ سیدھے کھڑے ہوئے تھے اور انہوں نے ایک بار بھی بھگوا سلامی پیش نہیں کی۔

مذکورہ فرضی تصوئیر کے حوالے سے پرنب مکرجی کی بیٹی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ’’ دیکھئے مجھے اس کا ڈر تھا‘ اس کے متعلق میں نے اپنے والد کو آگاہ کیاتھا۔کچھ گھنٹے بھی نہیں گذرے کے بی جے پی اور آرایس ایس کے ائی ٹی سل شعبہ اپنے کام میں جٹ گیا‘‘۔

وہیں سشمیتا مکرجی کی اپنے والد سے الگ نظریات رکھنے پر بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر سبرامنیم سوامی نے حمایت کی۔

شمستھا نے کہاکہ انہیں کسی کی سونچ سے عام طور پر عدم اطمینان جتانے میں کوئی تکلیف نہیں ہوتی اور یہ تو انہو ں نے اپنے والے سے ہی کہا ہے۔

سنگھ کے لیڈر من موہن وید نے ایک بیان میں کہاکہ تقسیم کا نظریہ رکھنے والے کچھ لوگ پروگرام سے جڑے ایک فرضی تصوئیر پوسٹ کی ہے‘ جس میں سابق صدرجمہوریہ کو سلامی پیش کرتے ہوئے دیکھا یاگیا ہے۔

یہ وہی طاقتیں ہیں جو پرنب مکرجی کو اجلاس میں آنے سے روکنے کی کوشش کررہے تھے اور اب یہ ناکام طاقتیں سنگھ کو بدنام کرنے کے لئے اس طرح کی گھٹیا چال چل رہے ہیں

جہاں پر آر ایس ایس کی جانب سے دعوی کیاجارہا ہے کہ یہ فرضی تصوئیر ایک سازش کا حصہ ہے

وہیں ٹوئٹر پر اس فرضی تصوئیر کو پوسٹ کرنے والے صارفین بحث کرتے ہوئے نظر آر ہی ہیں کہ آیا کوئی کسی کے سر پر ٹوپی کس طرح رکھ سکتا ہے اور ہاتھ کس طرح موڑ سکتا ہے ۔ جس طرح ٹوئٹرپر پوسٹ کی گئی اس فرضی تصوئیر میں سابق صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی کو دیکھاگیا ہے۔

واضح رہے کہ ٹوئٹر پر اس فرضی تصوئیر کو پوسٹ کرنے والے اس قدر بھی مقبول ہیں کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی خود فالو بھی کرتے ہیں۔اس کے علاوہ بی جے پی ائی ٹی سل کے صدر امیت مالیا بھی ان کے فالورس میں شامل ہیں۔