پرانے شہر کو ترقی دینے میں مجلس کی مجرمانہ غفلت ‘ عوام سوال کریں

عوام کو مسائل کا سامنا ۔ ووٹرس اب آنکھیں کھولیں۔ شیخ عبداللہ سہیل کی بہادر پورہ و چندرائن گٹہ میں انتخابی مہم
حیدرآباد۔ 8 نومبر (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے پرانے شہر کی ترقی کو نظرانداز کرنے کی صدر مجلس اسد اویسی سے وجہ طلب کرنے کی عوام سے اپیل کی اور تبدیلی کی لہر کا بھرپور فائدہ اٹھا کر مجلس کو سبق سکھانے کا مشورہ دیا۔ شیخ عبداللہ سہیل نے آج پرانے شہر کے اسمبلی حلقوں بہادر پورہ اور چندرائن گٹہ کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ گھر گھر پہنچ کر عوام سے ملاقات کی۔ مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ چھوٹے تاجرین، ترکاری فروش، طلبہ اور نوجوانوں سے ملاقات کی اور کہا کہ 1961سے مجلس پرانے شہر میں کامیابی حاصل کر رہی ہے۔ 1962 سے اسمبلی اور 1984سے پارلیمنٹ میں نمائندگی کررہی ہے۔ 1961ء پرانے شہر کے عوام بلدی انتخابات میں مجلس کو کامیاب بنا رہے ہیں۔ مجلس کے 6 میئرس منتخب ہوئے۔ باوجود اس کے مجلس کے عوامی نمائندوں نے پرانے شہر کو ترقی دینے میں مجرمانہ غفلت برتی ۔ پرانے شہر کے بنیادی مسائل کو حل نہیں کیا گیا۔ عوام کئی مسائل سے دوچار ہیں۔ صرف بلند بانگ تقاریر سے مجلس کامیاب ہوکر ایوانوں میں پہونچ رہی ہے مگر مسائل کو حل کرانے میں ناکام ہے۔ شیخ عبداللہ سہیل نے درگاہ حضرت شاہ راجو قتالؒ میں حاضری دے کر حلقہ بہادر پورہ میں انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ کشن باغ کے علاوہ دوسرے محلوں میں پدیاترا کا اہتمام کیا۔

جبکہ اسمبلی حلقہ چندرائن گٹہ میں بارکس، جامع مسجد سے پیلی درگاہ تک پدیاترا کی جس میں ترجمان پردیش کانگریس سید نظام الدین، حکیم الدین بابا، سابق کارپوریٹر معراج محمد، ساجد شریف، سلام حمیدی، سعید بن حاجب، عارف سلطان و دیگر قائدین اور سینکڑوں کارکن موجود تھے۔ اس موقع پر شیخ عبداللہ سہیل نے پرانے شہر کے عوام کو محاسبہ کرنے کا مشورہ دیا اور ووٹ کی طاقت کو پہنچاننے پر زور دیا۔ پرانے شہر کے عوام کئی دہوں سے مجلس پر اندھا بھروسہ کرکے ووٹ دے رہے ہیں کہ مجلس انکے مسائل کو حل کریگی، لیکن اب آنکھیں کھولنے کا وقت آگیا ہے۔ مجلس ووٹ حاصل کرنے صرف جذبات کا استحصال کرکے دھوکہ دے رہی ہے۔ بغیر انتخابی منشور کے مقابلہ کرکے غیرذمہ داری کا ثبوت پیش کررہی ہے۔ اویسی برادرس مذہبی، جذباتی تقاریر کرکے دھوکہ دے رہے ہیں۔ عوام کے ووٹ حاصل کرکے دونوں بھائی بے شمار دولت اکٹھا کرچکے مگر پرانے شہر کے عوام میں کوئی خوشحالی نہیں آئی۔ پرانے شہر میں بنیادی سہولتیں نہیں ہیں اور نہ ہی مجلس نے مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی دکھائی۔ پرانے شہر میں آج ایسے کئی علاقے ہیں جہاں برقی کے انتظامات نہیں ہیں۔ سڑکوں کی خستہ حالت سے ڈرینج نظام یکسر نظرانداز کردیا گیا ہے۔ صفائی ناقص ہے ۔ڈرینج کا پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہے عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی تنقیدیں نہیں ہے بلکہ حقائق ہیں، جسے کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔ اویسی برادرس قومی اور انٹرنیشنل سطح کے مسائل پر تقاریر کرتے ہیں مگر پرانے شہر کے مسائل پر زبان نہیں کھلتی جبکہ انکی سیاسی زندگی پرانے شہر کے عوام کی مرہون منت ہے۔ پرانے شہر کے نوجوانوں کی بیروزگاری کو حل کرنے سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔ پرانے شہر کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔ حقائق کو آشکار کرنے والوں کے خلاف شخصی تنقیدیں کرکے اویسی برادرس اپنی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔