پدماوت پر روک کے متعلق راجستھان اور مدھیہ پر دیش حکومتوں کی درخواست کو سپریم کورٹ نے کیا مسترد۔

کہاکہ ریاستوں پر عدالتی احکامات کو روبعمل لانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے منگل کے روز راجستھان اور مدھیہ پردیش حکومت کی جانب سے فلم ’ پدماوت‘ کی ریلیز پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

دونوں ریاستوں نے فلم کی ریلیز پر ایک جائزہ لینے کے لئے روک لگانے کی درخواست کی تھی اور کہاتھا کہ فلم کی ریلیز سے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوگا۔سنجے لیلا بھانسالی کی ڈرامہ فلم کی ریلیز کے متعلق جاری کردہ احکامات کو تبدیل کرنے کی بات کو عدالت نے مسترد کردیا۔

عدالت نے کہاکہ سارے ملک میں فلم ریلیز ہوگی اور ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحفظ فراہم کرے۔پیر کے روز راجستھان اور مدھیہ پردیش نے نئی طریقے سے سپریم کورٹ کا رخ کرتے ہوئے فلم کی ریلیز پر روک لگانے کی بات کہی تھی۔ فلم کی ریلیز کے پیش نظر تشدد اور احتجاج کی طرف عدالت کی توجہہ مبذول کرواتے ہوئے فلم کے متعلق سابق میں سپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کو واپس لینے کے لئے عدالت پر زور دیاگیا۔

واضح رہے کہ عدالت نے سابق میں فلم کی اسکریننگ کے لئے تحفظ فراہم کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے ملک کی تمام ریاستوں کو احکامات جاری کئے ہیں۔پچھلے ہفتے سپریم کورٹ نے راجستھان ‘ مدھیہ پردیش ‘ گجرات اور ہریانہ حکومتوں کی جانب سے فلم کی ریلیز پر لگائی گئی روک کو ہٹادیا تھا او رحکم دیا کہ فلم کی اسکریننگ کے لئے تحفظ فراہم کیاجائے۔ پیر کے روز ان دونوں ریاستوں نے اس بات کا دعوی کیاتھا کہ ان کے علاقے میں نظم وضبط کی بگڑتی صورتحال سے وہ اچھی طرح واقف ہیں اور ان فلم کی ریلیز پر روک لگانے کا پورا اختیار حاصل ہے۔

اور یہ بھی دعوی کیاتھا کہ فلم میکر نے تاریخ کوتوڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔ممبئی کے سدی ونائک مندر میں دیپکا پدوکون درشن کے لئے پہنچی جہاں پر علاقے میں سکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔