پاکستان نے 31 سالہ قدیم منفی ریکارڈ توڑدیا

لندن۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف ورلڈ کپ کے اپنے افتتاحی میچ 7وکٹ کی بدترین شکست سے دوچار ہوئی اور اس کے ساتھ ہی ٹیم نے کئی منفی ریکارڈ اپنے نام کر لیے۔ یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں ایک ماہ سے بھی زیادہ عرصے سے انگلینڈ میں موجود ہے اور اس دوران انگلینڈ کے خلاف ونڈے میچوں کی سیریز بھی کھیلی لیکن اس کے باوجود ویسٹ انڈیز کے خلاف ناقص کارکردگی نے ٹیم کی تیاریوں کی قلعی کھول دی۔ ناٹنگھم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں ویسٹ انڈیز بولروں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے وکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پاکستانی ٹیم کو 105رنز پر ڈھیر کردیا۔ پاکستان کی پوری ٹیم 21.4 اوورزمیں پویلین رخصت ہو گئی جو ورلڈ کپ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کی گیندوں کے اعتبار سے سب سے چھوٹی اننگز ہے۔ 105 رنز ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کا دوسرا کم ترین اسکور ہے جہاں اس سے قبل 1992 کے ورلڈ کپ میں ٹیم صرف 74رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی تاہم یہ میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔ ورلڈ کپ کے کسی بھی مکمل میچ میں یہ پاکستان کا سب سے کم ترین اسکور ہے، اس سے قبل 132 رنز ہے۔ دلچسپ یہ ہے کہ ٹیم نے انگلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ کے آخری میچ میں بھی سب سے کم رنز اسکور کیے تھے اور یہ وہی ورلڈ کپ کا فائنل تھا جس میں آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ صرف یہی نہیں بلکہ اس میچ میں شکست کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم نے بدترین کارکردگی کی نئی تاریخ رقم کردی۔ یہ پاکستان کی ونڈے کرکٹ میں مستقل 11ویں شکست ہے جس کے ساتھ پاکستان نے مستقل 10شکستوں کا اپنا 31 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ونڈے میچ میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں 0-5 سے کلین سوئپ اور پھر انگلینڈ نے سیریز میں 0-4 سے مات دی جبک۔