پاکستان میں پھنسی ہوئی حیدرآبادی خاتون کے متعلق سشما سوارج نے رپورٹ طلب کی۔

حیدرآباد:پڑوسی ملک پاکستا ن میں پھنسی ہوئی اور شوہر کی ہراسانیوں کا شکار حیدآباد خاتون کے متعلق وزیر امور خارجہ حکومت ہند سشما سوراج نے انڈین ہائی کمشنر برائے پاکستان سے رپورٹ طلب کی ہے۔

مذکورہ منسٹر نے ٹوئٹ کے ذریعہ بتایا کہ انہوں نے ہائی کمشنر گوتم بمبا والا سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ سوراج کا ٹوئٹ اس وقت سامنے آیاجب ایم بی ٹی پارٹی کے امجد اللہ خان نے ان کی توجہہ مذکورہ عورت کی جانب کروائی ۔

امجد نے سشما سوراج سے اپیل کی تھی کہ وہ 44سالہ محمدی بیگم کی ہندوستانی واپسی میں مدد کریں۔مذکورہ خاتون کے والد محمد اکبر جو کہ ایک سیکل میکانک ہیں ‘ نے بھی جنوری میں سشماسوراج سے ای میل کے ذریعہ اپنے بیٹی کی واپسی کے لئے مدد کی گوہار لگائی تھی۔

اکبر جو کہ بندلہ گوڑہ کے ساکن ہیں نے کہاکہ ان کی بیٹی نے فون کرکے بتایا کہ لاہور میں اس کا 60سالہ شوہر ہراساں وپریشان کررہا ہے۔

اکبر نے الزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ محمد یونس نے اپنی حقیقی شہریت چھپائی اور عمانی شہری ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے1996میں شادی کی تھی۔

چند ایک ایجنٹوں کی مدد سے نکاح ٹیلی فون پر ہوا تھا جس کے بعد دونوں ازدواجی رشتہ میں منسلک ہوگئے۔ شادی کے بارہ سال بعد بیگم اس وقت جھٹکالگا جب ملازمت سے محروم یونس نے بتایا کہ وہ ایک پاکستانی ہے۔

مذکورہ جوڑے کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں جبکہ ایک بیٹے کی پیدائش پاکستان میں ہوئی ہے۔ محمد بیگم سال 2012میں حیدرآباد ائی تھی۔

ان کے والدکا کہنا ہے کہ 21سال میں یہ محمد ی بیگم کا واحد سفر تھا۔

اکبر نے مزیدکہاکہ وہ ہمیں فون کرکے التجاء کرتے ہیں کہ یہاں کی پریشان حال زندگی سے اسے چھٹکارہ دلایاجائے ۔

یونس نے محمد ی بیگم کے ہندوستانی پاسپورٹ کو رنیول بھی کرنے نہیں دے رہا ہے جوپچھلے سال ختم ہوگیا ہے