پاکستان انتخابات:بدعنوانیوں کے الزام میں شدت

شہروںمیں رائے دہی کے صندوق اور پرچہ جات دستیاب ہونے پر انتخابی عمل مشکوک
کراچی ۔29جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) پانچ خالی رائے دہی کے صندوق اور 12سے زیادہ پرچہ جات رائے دہی پاکستان کے شہروں کراچی اور سیال کوٹ میں لب سڑک پڑے ہوئے دستیاب ہونے کے بعد انتخابات کے منصفانہ اور آزادانہ ہونے پر شکوک و شبہات ظاہر کرتے ہوئے جاری تحریک میں شدت پیدا ہوگئی ۔ یوروپی یونین کی ایک ٹیم جو انتخابات کے مبصرین کی حیثیت سے پاکستان کادورہ کررہی ہے اس نتیجہ پرپہنچی ہے کہ 25جولائی کے پاکستان کے عام انتخابات کو جن میں پاکستان تحریک انصاف کے صدر عمران خان نے 116 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔ آزادی تقریر اور امیدواروں کو انتخابی مہم کے غیر مساوی مواقع کی فراہمی کی وجہ سے گہن لگ گیا ہے ۔رائے دہی کے دوران بدعنوانیوں اور ملک گیرسطح پر دھمکیاں دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔ کُل جماعتی اجلاس جس میں پاکستان مسلم لیگ ( نواز) بھی شریک تھی انتخابی نتائج کو مسترد کرچکا ہے اور دوبارہ صاف و شفاف انتخابات کا مطالبہ کرچکا ہے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے قومی اسمبلی 241 نشست کے امیدوار معظم علی قریشی نے پولیس کوا طلاع دی کہ 12پرچہ جات رائے دہی کوڑے دان میں جو ایک مشہور سوپر اسٹور واقع قیوم آباد کے قریب دستیاب ہوئے ۔ ڈی آئی جی پولیس امیر فاروقی نے روزنامہ ’’ ڈان ‘‘ کو اس کی اطلاع دی ۔ پولیس نے متعلقہ ضلعی ریٹرننگ آفیسر الیکشن کمیشن سے ربط پیدا کیا جنہوں نے ضرورت پڑنے پر تحقیقات کے آغاز کا تیقن دیا ہے ۔ سیال کوٹ میں عوام کو خالی رائے دہی صندوق کشمیر پارک کے قریب کنٹونمنٹ کے علاقہ میں دستیاب ہوئے ۔ پولیس کے بموجب بعض نامعلوم افراد نے خالی صندوق پھینکیں تھے ۔