پارلیمنٹ آج بھی کام کرنے سے قاصر ، اپوزیشن کا شوروغل

نئی دہلی ۔ 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ میں آج بھی کوئی کام کاج نہیں ہوسکا کیونکہ اپوزیشن پارٹیوں نے آج بھی نگروٹا میں کل دہشت گرد حملہ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کیلئے اظہارتعزیت کا مطالبہ کرتے ہوئے شوروغل کیا۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے یہ مطالبہ مسترد کردیا۔ راجیہ سبھا میں قائد ایوان مرکزی وزیرفینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ حکومت دہشت گرد حملہ پر نوٹوں کی تنسیخ کے مسئلہ کے ساتھ مباحث کیلئے تیار ہے۔ تاہم پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شوروغل دیکھا گیا۔ بار بار اجلاس ملتوی کئے گئے۔ لوک سبھا ایک بجے اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی۔ راجیہ سبھا 2:15 بجے دوپہر ملتوی کی گئی۔ قبل ازیں ایوان بالا کا اجلاس شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس کی زیرقیادت اپوزیشن نے قرارداد تعزیت کا مطالبہ کئے ہوئے نعرہ بازی کی۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے اظہارتعزیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ ہلاکتیں حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ جب کارروائی کے کاغذات پیش کئے گئے تو دیگر اپوزیشن ارکان بھی احتجاج میں شامل ہوگئے۔ جے ڈی یو کے شردیادو نے بھی نوٹوں کی تنسیخ کے بارے میں تقریر کی۔ چیف منسٹر بہار اور صدر جے ڈی یو نوٹوں کی تنسیخ کے اقدام کی تائید کررہے ہیں۔ مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے اپوزیشن پارٹیوں سے اپیل کی کہ کارروائی میں خلل اندازی پیدا نہ کی جائے اور تیقن دیا کہ وزیراعظم بھی بڑی کرنسی نوٹوں کی تنسیخ پر مباحث میں شرکت کریں گے جبکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوںمیں اپوزیشن پارٹیاں بڑے کرنسی نوٹوں کی تنسیخ کے خلاف پرشور احتجاج کررہی تھیں۔ کئی اپوزیشن پارٹیوں نے اظہارتعزیت کا مطالبہ مسترد ہونے پر اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔