ٹی آر ایس ‘ بی جے پی کی حامی ۔مجلس ‘ ٹی آر ایس کی ایجنٹ

مسلمانوں کو دھوکہ دینے والی ٹی آر ایس کو اسد اویسی کی تائید۔شیخ عبداللہ سہیل کا خطاب

حیدرآباد ۔5 نومبر ( سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے ٹی آر ایس اقتدار میں اقلیتوں کی ترقی و بہبود پر صدر مجلس اسد الدین کو سنگاریڈی میںکھلے مباحث کا چیلنج کیا اور وقت مقرر کرلینے کا مشورہ دیا ۔ فرقہ پرست بی جے پی کی حامی ٹی آر ایس کی مجلس کو ایجنٹ قرار دیا ۔ سنگا ریڈی میں اقلیتی اجلاس سے خطاب میں شیخ عبداللہ سہیل نے مسلمانوں کو دھوکہ دینے والی ٹی آر ایس ترجمان کی حیثیت سے کام کرنے کا اسد اویسی پر الزام عائد کیا اور یاد دلایا کہ شادی مبارک کانگریس کی اسکیم ہے ۔ کانگریس حکومت میں بھی اقلیتی اقامتی اسکولس تھے ‘ شاید بڑھتی عمر کے ساتھ صدر مجلس کی یادداشت کمزور ہورہی ہے ۔ تب رقم و اسکولس کی تعداد کم تھی‘ اب اضافہ ہوا ۔ یہ جاریہ اسکیمات ہیں کل کانگریس حکومت تشکیل دے گی تو ان اسکیمات کی رقم میں اضافہ کیا جائیگا ۔ فسادات نہ ہونے کا اسد اویسی نے حوالہ دیا ہے مگر بغیر فسادات کے آلیر انکاؤنٹر میں 5 مسلم قیدیوں کا بے رحمانہ قتل کردیا گیا ۔ مہدی پٹنم میں مصطفی نامی بچے کا قتل کردیا گیا ۔ ٹی آر ایس دور میں اقلیتوں کیلئے 7 ہزار کروڑ روپئے کی بجٹ میں گنجائش فراہم کی گئی مگر نصف بجٹ خرچ نہیں کیا گیا ۔ کانگریس نے وعدے کے مطابق مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمتوں میں چار فیصد تحفظات فراہم کئے جس سے لاکھوں مسلمانوں فائدہ پہنچا ہے ۔ ٹی آر ایس نے 12 فیصد مسلم تحفظات کا وعدہ کیا ابھی تک وعدہ پورا نہیں کیا ۔ ٹی آر ایس حکومت میں کئی پروفیشنل اقلیتی تعلیمی ادارہ بند ہوگئے ۔ طلبہ کی فیس جاری نہیں ہوئی پھر بھی مجلس خاموش رہی ‘ ذاتی مفادات کیلئے ٹی آر ایس کی تائید کرنے والی مجلس مسلمانوں کے سروں کا سودا کررہی ہے ۔ عبداللہ سہیل نے کہاکہ مجلس کا وجود کانگریس کی مرہون منت ہے ۔ مفاد پرستوں و فرقہ پرستوں کی راست و بالواسطہ تائید کرنے والی مجلس کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے ۔ اس مرتبہ پرانے شہر میں کانگریس طاقتور امیدواروں کو اُتاریگی ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ اسد الدین اویسی جہاں جائیں گے وہ ان کا پیچھا کریں گے اور مجلس کے سمجھوتوں کو آشکار کرکے مسلمانوں کو اصلیت سے واقف کرائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات میںکانگریس کامیابی حاصل کریگی ۔ ٹی آر ایس کے ساتھ مجلس کی بدعنوانیوں ‘ بے قاعدگیوں کے علاوہ تمام غیر سماجی سرگرمیوں اور اس کی حوصلہ افزائی کی تحقیقات کرائیگی ۔