ٹوتھ برش کے ڈی این اے سے گوری لنکیش پر گولی چلانے والے کی پہنچان متوقع

واگھمارے کی ڈی این اے کی رپورٹ اور گوری لنکیش پر گولی چلانے والے دونوں میں ایک ہی ہیں۔

بنگلورو۔ صحافی گوری لنکیش کو 5ستمبر2015کے روز ان کے گھر کے سامنے گولی مار کر ہلاک کرنے کے معاملے میں ملزم قراردئے گئے پرشورام واگھمارے عمر26سال نے جو اپنے پیچھے ایک ٹوتھ برش چھوڑ ا تھا اس کا ڈی این اے میںیکسانیت ہے‘ اور اس کو کرناٹک پولیس کی ایس ائی ٹی چارج شیٹ میں اہم شواہد کے طور پر پیش کیاگیا ہے۔

واگھمارے کی ڈی این اے رپورٹ ’’ شناختی طور پر ٹوتھ برش کے ذریعہ حاصل کئے گئے سل سے میل کھاتی ہے ۔اس کو شواہد کے طور پر پیش کئے جانے والے چیزوں میں شامل کیاگیا ہے ‘‘ ۔ اٹھارہ لوگوں کے خلاف 9235صفحات پر مشتمل چارج شیٹ می ں اس کا ذکر کیاگیا ہے ۔

سری رام سینا کا سابق کارکن واگھمارے جس کا شدت پسند گروپ سناتھن سنستھا سے روابط ہیں جس کا تقرر عمل میں لاتے ہوئے بندوق چلانے کی تربیت دی گئی تھی‘ ایس ائی ٹی نے اس کی شناخت لنکیش پر گولی چلانے والے شخص کی حیثیت سے کی ہے۔

قتل کے بعد عمارتوں کی تعمیر کرنے والے کنٹراکٹر ایچ ایل سریش کے جس مکان میں ملزمین نے قتل کا منصوبہ تیار کیا تھا اور واردات انجام دینے کے بعد جہاں پر چھپے تھے وہاں سے حاصل ضبط سامان میں مذکورہ ٹوتھ برش بھی دستیاب ہوا تھا۔

ایس ائی ٹی نے اگست2018کو سریش کی گرفتاری کے بعد ایک بیاگ برآمد کیا جس میں ٹوتھ برشوں‘ کپڑوں اور دیگر سامان کے علاوہ گاڑی کے فرضی نمبر پر مشتمل نمبرپیٹ بھی موجود تھی ۔

واردات کو انجام دینے کے بعد سریش کو مبینہ طور پر یہ ذمہ داری تفویض کی گئی تھی کہ واردات میں انجام دئے جانے والے سامان اور ٹھکانے لگا ہے ۔مبینہ طور پر اس کو قتل میں استعمال ہونے والی بندوقیں بھی چھپانا کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

واردات کی انجام دہی کے بعد جہاں پر ملزمین نے روپوشی اختیار کی تھی وہاں کی بلانکٹ سے دستیاب سر کے بالو ں کا ڈی این اے قتل کے ماسٹر مائنڈ 39سالہ امول کالے ایچ جے ایس کے سابق پونے کنونیر سے میل کھاتے ہیں۔

واگھمارے کی ڈی این اے کی رپورٹ اور گوری لنکیش پر گولی چلانے والے دونوں میں ایک ہی ہیں۔واردات کے وقت کا موبائیل تفصیلات او رسی ڈی آر بھی ایس ائی ٹی نے چارج شیٹ میں شامل کیا ہے۔

ایس ائی ٹی کی چارج شیٹ کے مطابق واردات کو انجام دینے کے لئے جس طرح کی منصوبہ سازی اور حربوں کا استعمال مذکورہ ملزمین نے کیا ہے ویسا کوئی پیشہ وارانہ مجرم ہی کرسکتا ہے۔