ٹوئٹر پرہیش ٹیگ ’شاہ زیادہ کھا گیا‘تیزی کے ساتھ گشت کررہا ہے۔

نئی دہلی۔ انڈوایشن نیوز سرویس( ائی اے این ایس) کی جانب سے آر ٹی ائی سے حاصل جانکاری کے حوالے سے کئی گئی سنسنی خیز انکشاف جس میں کہاگیا ہے کہ ایک کواپرٹیوبینک جس کے ڈائرکٹر بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے صدر امیت شاہ ڈائرکٹر ہیں نے نوٹ بندی کے دوران محض پانچ دنوں میں سب سے زیادہ منسوخ شدہ پانچ سواور ایک ہزار کے نوٹ جمع کئے ہیں جس کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ’شاہ زیادہ کھاگیا‘ گشت کرنے لگا۔

اپنے ٹوئٹ میں کانگریس صدر راہول گاندھی نے بھی شاہ کوشدیدتنقیدکا نشانہ بنایا۔راہول گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’’ مبارک ہو امیت شاہ جی ڈائرکٹر احمد آباد ضلع کواپراٹیو بینک جس نے پرانے نوٹوں کو نئے نوٹوں میں تبدیل کرنے کی دوڑ میں انعام اول حاصل کیاہے۔

محض پانچ دنوں میں750کروڑ!ہزاروں ہندوستانی جن کی زندگی نو ٹ بندی نے برباد کردی ‘ آپ کا کامیابی پر سلام ۔ ہیش ٹیگ ’شاہ زیادہ کھاگیا‘

https://twitter.com/AtomicBlow/status/1010064831846551554

منسوخ شدہ نوٹوں کی بھاری مقدار ڈی سی سی بی ایس (ضلع سنٹرل کواپراٹیو بینکوں)نے جمع کی ہے وہ بھی محض پانچ دنو ں میں وہاں پر جہاں بی جے پی کی حکومت ہے بالخصوص گجرات میں۔ سب سے پہلے ائی اے این ایس نے اس بات کی خبر جمعرات کے روز ایک آرٹی ائی کی جانکاری کی حوالے سے دیا اور دعوی کیا کہ 2000میں شاہ اس بینک کے چیرمن تھی اورپھر انہوں نے ’’ بطور ڈائرکٹر اس سلسلے کو جاری رکھا وہ بھی کئی سالوں تک‘‘۔

خبر یہ بھی ہے کہ آرٹی ائی جانکاری منورنجن ایس رائی کی درخواست پر چیف جنرل منیجر جو اپلیٹ اتھاریٹی برائے نیشنل بینک فا راگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ( این اے بی اے آر ڈی) ہے نے دی ہے۔

فیس بک پر بھی بی جے پی صدر کے خلاف صارفین بھدے تبصرے پوسٹ کررہے ہیں۔ ایک جوس جوزن نے لکھا کہ’ھ’ میں کوئی پیشین گوئی کرنے والا تو نہیں مگر ‘ میں اس بات کی قیاس ضرورلگاسکتاہوں کہ یہ اس ملک سے بہت جلدآڑنے والا اگلا پرندہ ہوگا‘ جس طرح مودی کے دیگر ساتھیوں نے کیا ہے‘‘۔

صارف تومبیدرا مودی نے لکھا کہ’’ سات سو پچاس کروڑ محض پانچ دن میں۔ اگر پانچ روزتک کوئی بینک بارہ گھنٹے بھی کام کرتا ہے تو عام طور پر 12.5کروڑ ہی جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

اس کا مطالب ہے اگر بینک ایک لاکھ کے ڈپازٹ کو منظوری دیتی ہے تو یومیہ اساس پر بینک 1250کسٹمرس سے رقم جمع کررہا تھا۔ کیابات ہے ! یہ صرف امیت شاہ کے بینک میں ہی ممکن ہے!‘‘جاکیب جارج نے تبصرہ میں لکھا کہ ’’ یقیناًنوٹ بندی بی جے پی کی شاندار پہل تھی ۔ مگر افسوس1.3ملین اس ملک کے شہری نوٹ بندی سے متاثر ہوئے‘‘۔

ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے وکیل سنجے ہیگڈے نے لکھا کہ’’ من موہن سنگھ منظم لوٹ اور قانونی طریقے کی دھوکہ دہی پر درست تھے‘‘۔

جہدکار تیستا ستلواد نے تبصرہ کیا کہ ’’ نوٹ بندی کا فائدہ کس کو ہوا ؟ یومیہ اساس پرکام کرنے والو ں کو نہیں ہوا‘ چھوٹی ٹکسٹائیل یونٹ کو بھی نہیں ہوا ‘ نہ تو بنارس ساڑی تیار کرنے والے اور فروخت کرنے والوں کو ہوا ۔نوٹ بندی کے بعد الیکشن میں سب سے زیادہ کس نے خرچ کیا؟ کونسی پارٹی؟ ایم ایل ایز او رکارکنوں کی خریدی کی؟ کس نے میڈیا کو اپنے اسٹوریز ہٹانے کے لئے مجبور کیا؟‘‘۔