ٹرمپ کے مسلم امتناع کے فوری بعد ٹیکساس کی مسجد میں لگی آگ :ویڈیو

ویکٹوریہ ‘ٹیکساس :ہفتہ کی اولین ساعتوں میں ٹیکساس کے اندر واقع اسلامک سنٹر میں آتشزدگی کا ایک واقعہ پیش آیاجبکہ چند گھنٹوں قبل ہی ٹرمپ نے مسلم ممالک کے امریکہ میں داخلہ پر امتناع عائد کیا تھا۔پچھلے کئی سالوں سے اس کو نشانہ بنایا بھی جارہا تھا۔

https://www.youtube.com/watch?v=YxbAvUE6SjY

ایک ہفتہ قبل ہی مسجد میں ڈکیتی کا ایک واقعہ بھی پیش آیاتھا۔

ایک چشم دید نے نصف شب کے بعد2بجے کے قریب ویکٹوریہ کے اسلامی سنٹر سے دھواں اٹھتا دیکھ کر فائیر عملے کو فون کیا۔اسلامک سنٹر کے صدر شاد ہاشمی نے کہاکہ ’’ آگ سے تباہ ہوتے ہوئے دیکھنا ہمارے ایک صدمہ تھا’ اور آگ بڑی بھیانک تھی‘‘۔

انہوں نے مزید کہاکہ ’’ لگ رہا تھا کہ اگ سب کچھ ختم کردے گی‘‘۔

ویکٹوریہ فائیر مارشل ٹام لیگلر نے ٹیکساس فائیرمارشل افس ‘ فیڈرل بیور آف الکوہل ’ تمباکو‘ فائرآرمس اور دھماکو اشیاء جات کی نشاندہی کو مدد طلب کی۔ہاشمی نے کہاکہ انتظامیہ نے بتایاکہ واقعہ کے متعلق کچھ بھی کہا جلد بازی ہوگی۔

سنٹر ڈائرکٹر نے کہاکہ ’’ ہمیں کسی قسم کیکوئی اطلاع اب تک موصول نہیں ہوئی ہے کہ آگ کس طرح لگی اور کیا ہوا۔مجھے یقین ہے کچھ دنوں میں پتہ لگ جائے گا‘ ‘۔ہاشمی نے کہاکہ ’’ امام جو صبح کی ابتدائی ساعتوں میں جاگ کرمسجد کا ان لائن سرویلانس کا مشاہد ہ کرتے ہیں کوئی خطرے کا الارم نہیں پایا اور مسجد کے دروازے اندر سے مقفل پائے‘

ہاشمی نے کہاکہ سال 2000میں تعمیر کردہ عمارت کو بچانے کے لئے ’’ وقت رہتے فائیر انجنس وہاں پر پانی سے آگ بجھانے کا کام کررہے تھے‘‘۔ آگ پر قابو پانے کا عمل چار گھنٹوں تک جاری رہا‘ ہاشمی نے یہ بتایا جو 32سالوں سے وکٹوریہ میں مقیم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مغربی جنوب کے ہوسٹن شہر کے 115میل سے لوگوں کی ہمیں مدد مل رہی ہے ۔ انہیں عارضی کوارٹرس میں نماز ادا کرنے اور عبادت کرنے کی پیش کش بھی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ جب9/11کا واقعہ پیش آیا تب بھی ہم مسلم او رغیر مسلم ایک ساتھ رہے ہیں‘‘ ۔انہوں نے مزیدکہاکہ’’ یقیناًہم دوبارہ تعمیرکریں گے‘‘۔

ویکٹوریہ کے وکیل نے بتایا کہ ’’ سال 2013جولائی ایک ایک شخص نے ’’H8‘‘جو کمپیوٹر کا شارٹ ہینڈ کا جس کا مطلب’’ نفرت‘‘ ہے مسجد کی دیوار پرپینٹ کرنے کو قبول بھی کیاتھا‘‘۔


جنوری 7کو اوسٹن کی ترویس ندی کے قریب نو تعمیر شدہ مسجد کو نذر آتش کرتے ہوئے زمین دوز کردیا گیا تھا۔


کیرو ۔ہیوسٹن ایکزیکیٹو ڈائرکٹر مصطفےٰ کاررول نے کہاکہ ’’ ہمارے ملک میں بڑھتے مخالف مسلم تعصب کے سبب اور حالیہ عرصہ میں مسلم اداروں اور مسلمانو ں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ کے بعد’ ہم نے تحقیقات کرنے والوں سے استفسار کیا ہے کہ وہ آتشزدگی کے واقعہ کو پیش نظر تمام امکانات کی تحقیقات کریں ‘‘۔