ٹرمپ مخالفین سے مذاکرات کی وکالت : ایرانی عہدیدار

تہران 13 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کے ایک اعلی خارجہ پالیسی عہدیدار نے امریکہ میں مخالف ٹرمپ تحریکوں سے بات چیت کی وکالت کی ہے تاکہ تحدیدات کے اثر کو کم سے کم کیا جاسکے ۔ مقامی میڈیا نے یہ بات بتائی ۔ پارلیمنٹ کی با اثر قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ اور قدامت پسند رکن پارلیمنٹ حشمت اللہ فلاحت پشیہہ نے کہا کہ ٹرمپ ‘ امریکہ نہیں ہیں ۔ اصلاح پسند اخبار ارمان نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک نیا سفارتی ماحول دستیاب ہے جس کے ذریعہ امریکہ کے ساتھ کشیدگی کو کم کیا جاسکے ہے اور یہ بہتر پالیسی ہوسکتی ہے کہ ایران امریکہ میں مخالف ٹرمپ تحریکوں کو پروان چڑھائے اور ان کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ تحدیدات پر توجہ کرنے والی امریکی مہم کے اثرات کو زائل کرنے میں اپنی جانب سے ہر ممکن کوشش کرینگے ۔ امریکہ نے ایران کے ساتھ 2015 میں طئے پائے نیوکلئیر معاہدہ سے دوری اختیار کرلی ہے اور اس نے ایران پر معاشی تحدیدات عائد کردی ہیں ۔ امریکہ کو امید ہے کہ اس دباو کی وجہ سے ایران ‘ امریکہ کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرسکتا ہے جس کی ڈونالڈ ٹرمپ وکالت کر تے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے تازہ تحدیدات پر 5 نومبرسے عمل آوری کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔