ٹرمپ ، ایران سے غیرمشروط بات چیت کیلئے تیار

واشنگٹن۔31 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بغیر کسی پیشگی شرط کے ایرانی رہنماؤں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔وائٹ ہاؤس میں پیر کو منعقد ایک پریس کانفرنس میں مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ ایران جوہری معاہدہ سے امریکہ کے الگ ہونے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بات چیت کرنے کے لئے وہ بغیر کسی پیشگی شرط کے ایرانی رہنماؤں سے ملنے کے لئے تیار ہیں۔ ٹرمپ نے کہاکہ ’’اگر وہ ملنا چاہتے ہیں، تو ہم ملیں گے‘‘۔ایران کے صدر حسن روحانی سے ملاقات سے متعلق پوچھے جانے پر امریکی صدر نے کہا ’’میں کسی کے ساتھ بھی ملوں گا۔میں بات چیت میں یقین کرتا ہوں، خاص طور پر ان معاملات میں جہاں جنگ کا خطرہ بنا ہوا ہے ‘‘۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اٹلی کے وزیر اعظم کے ساتھ پیر کو وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا :’’اگر وہ ملنا چاہتے ہیں تو میں ان سے ضرور ملوں گا۔ مجھے نہیں پتہ کہ وہ اب تیار ہیں۔میں نے ایران نیوکلیئر معاہدے سے امریکہ کو الگ کیا۔ یہ ایک مضحکہ خیز معاہدہ تھا۔مجھے یقین ہے کہ وہ شاید ملنا چاہتے ہیں اور میں کسی بھی وقت ملنے کیلئے تیار ہوں‘‘۔امریکہ کے ایران نیوکلیئر معاہدے سے الگ ہونے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کافی تلخ ہوئے ہیں۔ مئی میں ٹرمپ نے اس بین الاقوامی نیوکلیئر معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ 22 جولائی کو ٹرمپ نے ایک ٹویٹ کر کے ایرانی صدر کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’امریکہ کو کبھی بھی دھمکی نہ دیں یا آپ ایسے نتائج کا سامنا کریں گے ،جس سے اب تک تاریخ میں کچھ ہی مبتلا ہوئے ہیں۔ اب ہم ایک ایسا ملک نہیں ہیں جو تشدد اور موت کے آپ کے الجھے ہوئے الفاظ کے لئے کھڑے رہیں گے ۔ خبردار رہو‘‘۔اس سے چند گھنٹے پہلے ہی ایران کے صدر حسن روحانی نے ایک ٹویٹ کرکے امریکی صدر کو خبردار کیا کہ امریکہ ایران کے خلاف دشمنانہ پالیسیاں نہ اپنایے ورنہ ’’ایران کے ساتھ جنگ نہیں جنگ عظیم ‘‘ کے لئے تیار رہے۔ قابل غور ہے کہ سال 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔اس معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا۔