ویسٹ بنگال میں گائے کی چوری کے شک میں تین مسلمانوں کو ہلاکت تک پیٹنے کا ایک اور واقعہ

کلکتہ:’’خودساختہ گاؤ رکشکوں‘‘گائے کی حفاظت اور ذبیحہ سے بچانے سے نام پر سارے ملک میں تشدد برپا کررہا ہے اور ن کے نشانے پر مسلمان ہیں۔مغربی بنگل کے شمالی ڈجنور ضلع میں جمعرات کے روز تین مسلمانوں کو ہجوم نے اس قدر پیٹا کہ ان کی ہلاکت واقع ہوگئی۔

دیہاتیوں کے مطابق جمعرات کی رات کو سات لوگوں پر مشتمل گائے تسکروں کا ایک گروپ گاؤں میں داخل ہوا‘ اور ایک ویان میں دوگائے کو چوری کے بعدچڑھا چکے تھے ۔ جب وہ ایک اور گھر سے بچھڑا چوری کرنے کی کوشش کررہے تھے اسی وقت گاؤں کے ایک شخص نے انہیں دیکھ لیا اور دیگر گاؤں والوں کو چوکنا کردیا۔جب تک پولیس وہاں پر پہنچتی تین لوگ خون میں لت پت پڑے تھے۔

پولیس جب انہیں قریبی اسپتال لئے گئے تو تینوں کو مردہ قراردیا گیا۔ایک عہدیدار نے کہاکہ’’ مقامی لوگوں نے ان کا تعقب کرکے اس قدر پیٹا کے ان کی موت واقع ہوگئی۔ ان کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے جمع کرادیاگیا ہے۔ واقعہ کی غیر جانبدرانہ تحقیقات بھی کرائی جارہی ہے‘‘۔

تینوں متوفیوں کی شناخت سمیر الدین حق عمر32‘ نصیر الحق عمر30اور نصیر حق عمر33کے طور پر کی گئی ہے۔نصیر الحق کی ماں ممتاز بیبی نے جمعہ کے روز چوپڑا پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کرائی ہے۔ ایس پی امت کمار راتھوڑ نے کہاکہ ’’ ہم نے اس واقعہ میں پہل کی ہے۔ آج ہم نے تین لوگوں کو بھی اس کیس میں گرفتار کیا ہے۔ ان تمام کے خلاف کاروائی کی جائے گی جنھوں نے قانون ہاتھ میں لیا ہے۔

تینوں متوفیوں کا ماضی مویشیوں کی چوری کا ہے۔تحقیقات کی جارہی ہے اور اس ضمن میں ہم نے دھاوے بھی شروع کردئے ہیں‘‘