وقت سے قبل ہونگے دہلی میں اسمبلی الیکشن

عآپ کو شبہ ہے کہ اکٹوبر میں کرائے جاسکتے ہیں اسمبلی الیکشن

نئی دہلی۔عام آدمی پارٹی نے نئی دہلی میں اسمبلی انتخابات وقت سے قبل کروائے جانے کا اندیشہ پیدا ہوگیاہے۔

عام کے اہم ترجمان سوربھ بھردواج کے ٹوئٹ کے بعد اس پر بحث زور پکڑ رہی ہے کہ کیا تین سے چار مہینے پہلے ہی اسمبلی الیکشن ہوجائیں گے؟۔

عآپ ترجمان نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہاکہ اس بات کی زورشور سے چرچا ہے کہ الیکشن کمیشن دوسری ریاستوں کے ساتھ دہلی اسمبلی انتخابات اکٹوبر میں ہی کرواسکتا ہے۔

انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیاالیکشن کمیشن منتخب اسمبلی کی معیاد کم کرکے جلد الیکشن کرواسکتا ہے؟

۔ملک میں لوک سبھا الیکشن ابھی ختم ہوئے ہیں او رنئی حکومت کی حلف برداری ہوئی ہے۔

لوک سبھا الیکشن کی وجہہ سے انتخابی ضابطہ اخلاق کچھ دن قبل ہی ختم ہوا ہے اور اب عام آدمی پارٹی نے شہر میں شروع ہوئی ترقیاتی کاموں کو تیزی کے ساتھ پائے تکمیل کو پہنچانے کاکام شروع کیاہے۔

جلد الیکشن کے اعلان کے حالات میں کیاپارٹی تیاری ہے‘ اس سوال کے جواب میں عآپ کے ترجمان سوربھ بھر دواج نے کہاکہ دہلی میں اس وقت بہت سارے وکاس کے کام تیز.ی سے چل رہے ہیں مرکزی حکومت کو دہلی میں ہورہے کاموں سے گھبراہٹ ہورہی ہے۔

عآپ حکومت سی سی ٹی وی‘ محلہ کلینک‘ سرکاری اسکولوں میں بارہ ہزار نئے کلاس روم‘ کچی کالونیوں میں ترقی کے بشمول کئی بڑے پراجکٹ پر تیزی کے ساتھ کام کررہی ہے اور بڑے پراجکٹ کی مدت نومبر‘ ڈسمبر کو ختم ہورہی ہے۔

ایسے میں اگر جلد الیکشن کرائے جاتے ہیں تو اس کا سیدھا مطلب ان بڑے پراجکٹ کو روکنے کی کوشش ہوگی۔

بھردواج نے کہاکہ کسی بھی حکومت کے آخری سات اٹھ مہینے اس کے کاموں کو آخری مراحل تک پہنچانے میں کافی اہم ہوتے ہیں۔

انہوں نے مرکزی حکومت کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی کی مودی حکومت نے الیکشن سے سات اٹھ مہینے قبل ہی کئی بڑے فیصلے لاگو کئے تھے۔

عآپ ترجمان نے کہاکہ عوام پانچ سال کے لئے اپنی حکومت کا انتخاب کرتی ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی وجہہ سے پہلے ہی چل رہے کامیوں کو بھی قریب ڈھاٹی مہینے تک روک دیاگیااور

اب حکومت نے ان سبھی کاموں کو الگ چار سے پانچ مہینے میں پورا کرنے کا ٹارگٹ فیکس کیا ہے