وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف عدالت جانے کی تیاری

گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران سابق وزیراعظم من موہن سنگھ پر غدار وطن کا الزام لگانے سے ناراض سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب کا اعلان
الہ آباد۔سابق وزیراعظم من موہن سنگھ پر ملک کے خلاف سازش کرنے کا سنگین الزام عائد کیے جانے کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے پارلیمنٹ میں مسلسل وزیراعظم نریند ر مودی کو کٹہرے میں کھڑا کیاجارہا ہے اوران کے خلاف نعرے بازی کی جارہی ہے ۔

پارلیمنٹ کی کاروائی چلنے نہیں دی جارہی ہے ‘ لیکن اس میں اب نیا موڑ آتادیکھائی دے رہا ہے ‘کیونکہ سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب اب وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف عدالت جانے کی تیاری کررہے ہیں اور 4جنوری کو وہ عدالت میں وزیراعظم کے خلاف پٹیشن داخل کریں گے۔

امریکی ویزا کے معاملہ میں مودی کے خلاف مورچہ کھول چکے محمد ادیب نے اب من موہن سنگھ کی حمایت میںآواز بلند کی ہے ۔ واضح رہے کہ گجرات کے پالن پور میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے نریند ر مودی نے کہاتھا کہ پاکستان گجرات کے صوبہ کے اسمبلی انتخابات کو متاثر کرنے کے لئے کوشش کررہا ہے۔ انہو ں نے دعوی کیاتھا کہ کچھ پاکستانی افسران اور ڈاکٹر من موہن سنگھ نے 6ڈسمبر کو منی شنکر ائیر کے گھر پر عشائیہ کے دوران خفیہ میٹنگ کی تھی۔

یہ بیان آنے کے بعد ڈاکٹر سنگھ نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہاتھا کہ ان الزامات سے صدمہ میں ہوں کہ جوکسی اور نے نہیں بلکہ خود وزیراعظم نریند رمودی نے لگائے ہیں۔ اس بات کو لے کر اپوزیشن کا ہنگامہ جاری ہے۔کانگریس کی طرف سے مطالبہ کیاجارہا ہے کہ وزیراعظم نریند رمودی ایوان میںآکر اس پر وضاحت پیش کریں لیکن وہ آنے کو تیار نہیں ہیں۔

علاوہ ازیں انقلاب بیورو سے بات کرتے ہوئے محمدادیب نے کہاکہ ابھی تک لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ غدار ملک کا الزام صرف مسلمانوں پر ہی ہے لیکن انتہا یہ ہوگئی کہ اب انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ ‘ سابق صدرجمہوریہ ہند حامد انصاری اور سابق فوجی افسران کو بھی غدار قراردیاجارہا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ جس نے دس سال تک وزیراعظم کی حیثیت سے ملک کے لئے اپنی خدمات انجام دیں ہو اور اس پر اتنا بڑاالزام کیسے لگایاجاسکتا ہے؟

انہوں نے کہاکہ یہ بہت ہی سنگین اور حساس معاملہ ہے ‘ چنانچہ اس پر خاموش نہیں بیٹھا جاسکتا۔ محمد ادیب نے کہاکہ جہاں تک راجیہ سبھا کے چیرمن کا یہ کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ باہر بیان دیا ہے تو یہ بات بالکل غلط ہے۔ پی ایم نے جس پرالزام عائد کیاہے وہ ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ چنانچہ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کے خلاف ایوان میں پرولیج موشن مووکیاجائے اور اس پر بحث کرائی جائے۔ محمد ادیب نے کہاکہ ہم نے ڈاکٹر من موہن سنگھ کے ساتھ کام کیاہے ۔

ہم سب یہ ان کی بہت عزت کرتے ہیں‘ کیونکہ انہوں نے ملک کے لئے جو خدمات انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں‘ اس لئے ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہماری وکلا سے بات ہوگئی ہے اور اب ہم کاغذات تیار کررہے ہیں ‘ چنانچہ جیسے ہی 4جنوری کو عدالت کھلے گا ہم اپنی طرف سے پٹیشن داخل کریں گے۔ انہو ں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ نریندر مودی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں یا پھر ثابت کریں کہ ڈاکٹر من موہن سنگھ ملک کے غدار ہیں اور اب ثابت ہوجائے تو ان کے خلاف ایف ائی آر درج کراتے ہوئے انہیں جیل بھیجیں۔انہو ں نے کہاکہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کوئی اتنا بڑا الزام نہیں عائد کرسکتا۔انہوں نے کہاکہ اب ہم سوچنے پر مجبور ہیں کہ پھراس ملک میں کون وفادار ہے اور ملک کا باعزت شہری ہے