وزیراعظم مودی کی تعریف کے بعد دیوی گوڑہ نے بی جے پی اور جے ڈی ایس میں اتحاد کی قیاس آرائیو ں کو مسترد کردیا

گوڑہ نے کہاکہ جے ڈی ایس صرف بی ایس پی کے ساتھ ہے اور یہ سلسلہ2019کے لوک سبھا الیکشن میں برقرار رہے گا۔
کرناٹک۔ ریاست میں جاری انتخابی سرگرمیوں کے بیچ وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک روز خوب ستائش کے بعد جنتا دل سکیولر کے سربراہ ایچ ڈی دیوی گوڑہ نے اس کے جواب میں چہارشنبہ کے روز یہ کہتے ہوئے تمام قیاس آرائیوں ختم کردیا کہ مودی کی تعریف کا مطالبہ یہ نہیں ہے دونو ں پارٹیاں ایک دوسرے کے قریب ہیں۔

گوڑہ نے سداررامیہ کو بھی ان کی تجویز جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور گوڑہ کی پارٹی کے درمیان میں مفاہمت کی بات کہی گئی تھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہو ں نے دعوی کیاہے کہ یہ وہی سدارامیہ ہے جو 2004میں وہ جے ڈی ایس میں تھے اس وقت چیف منسٹر بننے کے لئے بی جے پی سے مفاہمت کی بات سونچ رہے تھے۔

مودی کی جانب سے ان کی بے عزتی کرنے کا راہول گاندھی کوذمہ دار ٹہرانے کی بات کو قابل قبول قراردیتے ہوئے جے ڈی ایس سربراہ نے یہ بھی کہاکہ کرناٹک کا شخص وزیراعظم بنا اور سدارامیہ کنڈی لوگوں کے وقار کو ’’متاثر‘‘ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

سال1996سے1997تک وزیراعظم رہے گوڑ ہ نے بنگلور وپریں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ دیکھیں کس طر ح کانگریس کنڈی لوگوں کا احترام کرتی ہے‘‘۔

انہو ں نے پرزور انداز میں کہاکہ جے ڈی ایس مئی12کے الیکشن میں دوبارہ اقتدار میں ائے گی اور انہوں نے مخلوط حکومت کی تمام امکانات کو بھی مسترد کردیا۔

انہو ں نے تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی کے سربراہ کے چندرشیکھر راؤ او رتلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ ملک کر جنوبی ہندوستان میں بی جے پی کوکانٹے کی ٹکر دینے کا بھی انہو ں نے اعلان کیا۔