وزراء اور ارکان اسمبلی کے ٹیچر پی ایز کو فوری اسکولس لوٹا دینے کی ہدایت

ڈیپوٹیشن سے بچوں کی تعلیم پر اثر ، قانون حق تعلیم کے تحت اساتذہ کی خدمات لازمی ، سپریم کورٹ
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : حکومت تلنگانہ نے سپریم کورٹ کے احکامات کو بنیاد بناتے ہوئے وزراء ، ارکان اسمبلی اور عوامی منتخب نمائندوں کے پاس بحیثیت پی اے خدمات انجام دینے والے 42 سرکاری ٹیچرس کی ڈیپوٹیشن برخاست کرتے ہوئے انہیں دوبارہ اسکولس لوٹا دینے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ قانون حق تعلیم کے تحت طلبہ کی تعداد کے لحاظ ٹیچرس کا ہونا لازمی ہے جس کو بنیاد بناتے ہوئے تدریسی پیشہ سے وابستہ ٹیچرس کی خدمات دوبارہ اسکولس کو واپس کردینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں سرکاری اسکولس بند ہونے کی درخواست کا جائزہ لینے کے یہ احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صرف مردم شماری ۔ اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات اور خشک سالی اور آفات و سماوی کے موقع پر ہی ٹیچرس کی خدمات سے استفادہ کرنے کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی 7 ستمبر تک فیصلے پر عمل کرنے کی سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے ۔ پرنسپل سکریٹری جنرل اڈمنسٹریشن مسز شالینی نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزراء ، ارکان اسمبلی ، ارکان پارلیمنٹ ارکان قانون ساز کونسل کے علاوہ ضلع پریشد صدور نشین کے پاس بحیثیت پی اے ، پی ایس خدمات انجام دینے والے سرکاری ٹیچرس کی خدمات دوبارہ اسکولس کو واپس کردینے کی محکمہ تعلیم اور تمام اضلاع کلکٹرس کو ہدایت دی ہے ۔ سینئیر اسسٹنٹ کیڈر سے تعلق رکھنے والے سرکاری عملہ کی خدمات سے استفادہ کرنے کا عوامی منتخب نمائندوں کو مشورہ دیا گیا ہے ۔ حکومت کی ہدایت پر عوامی منتخب نمائندوں کو مشورہ دیا گیا ہے ۔ حکومت کی ہدایت پر عوامی منتخب نمائندوں کے پاس پی اے اور پی ایس کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے 42 سرکاری اساتذہ کے ڈیپوٹیشن کو برخاست کردیا گیا ہے ۔۔