واگھماری کاسینا سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ پرمو دموتھالک

گوری لنکیش قتل معاملے میں اب تک گرفتار چھ لوگوں سے گوا کے سناتھن سنستھا سے قریبی تعلق رکھنے والی دو ہندو دائیں بازوتنظیموں سری رام سینا اور ہندو جناجاگرتی سے خود کو الگ کرلیاہے۔اتوار کے روز یہاں پر ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سری رام سینا کے قومی صدر پرمو دموتھالک نے کہاکہ’’ گرفتار ہوئے کسی بھی شخص کا نہ تو ہم سے اور نہ ہی سری رام سینا اور جناجاگرتی سمیتی کے کسی کارکن سے تعلق رہا ہے۔

مگر وہ بے قصور ہندو ہیں جنہیں سیاسی ساز ش کے تحت پھنسایاجارہا ہے‘‘۔

مسٹر موتھالک نے گوری کے خلاف ایک نفرت انگیز مہم شروع کی تھی اور سوال کیاتھا کہ کشمیر پر ان کا موقف کیاہے اور وہ کس طرح ملک کے غدار جیسے کنہیا کمار او رعمر خالد کو اپنی گودی کے بیٹے کہہ سکتی ہیں۔

سندا گی کے ساکن 26سالہ پرشورام واگمھاری جس نے اب کہاکہ گوری پر اس نے گولی چلائی ہے مبینہ طور پر شری رام سینا کا کارکن بتایاگیا ہے ۔

موتھالک نے پہلی یہ دعوی کیاتھا واگھماری کو سینا کا رکن نہیں ہے اور وہ اس کی گرفتاری تک بھی اس کو جاننے سے انکار کرتا رہا۔

مگر بعد میں اس کو ماناکہ 2012میں سندگی میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کے لئے پاکستانی پرچم لہرانے کے کیس میں دیگرپانچ لوگوں کے ساتھ اس کی گرفتاری پر اپنی جانب سے گرفتارشدگان کے لئے موتھالک وکیل کھڑا کیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ’’سال2012میں بھی میں نے کہاتھا کہ گرفتار ہوئے تمام چھ لوگوں کا سینا سے نہیں بلکہ آر ایس ایس اور دیگر ہندو تنظیموں سے تعلق ہے۔ مگرصرف ہماری تنظیم کو نشانہ بنایاگیا۔جب کوئی بھی ہندو تنظیم ان کے بچاؤ کے لئے آگے نہیں ائی تو میں نے ان کے لئے وکیل مقرر کیاتھا‘‘