واچ : خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعات پر خاموش کھڑے رہنے والوں کو ویراٹ کوہلی نے بزدل قراردیا

نئی دہلی:انڈین کیپٹن ویراٹ کوہلی نے آج کہاکہ نئے سال کے جشن کے دوران بنگلور کی سڑکوں پر خواتین کے ساتھ مبینہ چھیڑ چھاڑ کے وقت جو لوگ خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے انہیں ’’ خود کو مرد کہنے کا کوئی حق نہیں ہے‘‘اور کہاکہ مجھے شرم آتی ہے میں ایسے سماج کاحصہ ہوں۔

کوہلی جنھوں نے تاخیر سے ہی صحیح مگر مذکورہ سماجی مسلئے اپنے ردعمل کے طور پر ٹوئٹ میں 94سیکنڈس کے دوویڈیو پوسٹ کئے ۔

انڈیا کیپٹن نے تبصرے کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں‘ خدا نہ کرے اس قسم کا واقعہ آپ لوگوں کے فیملی کے ساتھ پیش آتا‘ کیا آپ اسی طرح خاموش ٹھرتے یہ پھر ان کی مدد کرتے؟اس قسم کے واقعات تب ہی انجام دئے جاتے ہیں تب لوگ خاموش تماشائی بن کر ایسے واقعات کا مشاہدہ کرتے ہیں۔

اور یہی وجہہ ہے کہ ایک لڑکی کے ساتھ ایسا کیاجاتا ہے‘‘۔’’کیونکہ کہ لڑکی نے چھوٹے کپڑے پہنے ہیں۔یہ اس کی زندگی ہے اور اس کا فیصلہ ہے‘اس کی خواہش کسی آدمی کے لئے موقع نہیں ہے کہ وہ جس طرح کا چاہئے اس کے ساتھ برتاؤ کرے کیونکہ مرد طاقت ور ہوتا ہے ‘ یہ ایک نہایت خوفناک بات ہے‘‘۔

کوہلی نے براہ راست اپنے بیان میں کہاکہ’’ میں اس قسم کی سوسائٹی ہونے پر شرمند ہ ہوں‘‘۔کوہلی نے آگے کہاکہ’’ میں سمجھتا ہوں ہمیں اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ‘ مرد اور عورتوں کے ساتھ ہمارا رویہ یکساں ہونا چاہئے‘عورت کے ساتھ ہمدردانہ رویہ ضروری ہے ‘ اورہمیں اس بات کااحساس کرنا چاہے کہ اگر ہم وہاں ہوتے اور ہماری ماں فیملی ممبرس کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جارہا ہوتا تو ہم کیاکرتے۔ ہم اس بار ے میں کیا سونچتے ہیں؟