واٹس ایپ ویڈیو سے دیوبند میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا خدشہ

دیوبند: کانوریہ اور ہندو دیوتاؤں کی مورتیاں لے جانے والے ایک ٹریک کے پچھلے پہئے میںآکر ایک مسلم شخص کی جان چلی گئی۔واقعہ منگل کے روز پیش آیا جب سالانہ کانوریہ یاترا ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں دیوبند علاقے سے نکالی گئی۔ایک 36سالہ شخص جس کا نام وحید بتایا جارہا ہے اور وہ دیوبند کے لاہشواڑہ علاقے کا ساکن تھا کی اس وقت موت واقعہ ہوگئی جب اس کے سر پر سے ٹرک گذر گیا۔حالات کو فرقہ وارانہ رنگ لینے سے پہلے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر کشیدگی پر قابو پانے کی کوشش کی۔

مگر وائیرل واٹس ایپ ویڈیوجس میں تمام واقعے کی منظر کشی کی گئی ہے بتایاجارہا ہے کہ مذکورہ شخص جان بوجھ کر کانوریہ ٹرک کے پچھلے پہئے کے سامنے لیٹ گیا۔ایک شخص جس کا نام الوک بتایاجارہا ہے نے اس تمام واقعہ کی اپنے موبائیل فو ن کے ذریعہ منظر کشی ہے جو سوشیل میڈیا پر بڑے پیمانے سے شیئر کیاجارہا ہے۔دیوبند کے اسٹیشن ہاوز افیسر( ایس ایچ او) پنکج کمار تیاگی نے کہاکہ حادثہ 9بجے کے قریب پیش آیااور واٹس ایپ ویڈیو تقریبا ایک بجے کے قریب دیکھایاگیا جس میں وہ مسلمان شخص ٹرک کے نیچے اپنے طور سے آگیا اور خودکشی کرلی۔

https://www.youtube.com/watch?v=XpEOuNQkDI0

اسکورل ان کو سینئر سپریڈنٹ آف پولیس سہارنپور ببلوکمارنے بتایا کہ ’’ یہ ایک اتفاق یا پھر منصوبہ بند واقعہ ہوسکتا ہے کیونکہ مذکورہ شخص کچھ تناؤ میں تھا‘ جس کا دعوی اس کے گھر والوں نے بھی کیا‘‘۔ خبرو ں کے مطابق متوفی کے گھر والوں نے اب تک واقعہ پر کسی کو بھی ملازم نہیں ٹہرایا اور نہ اس ضمن میں کوئی ایف ائی آر درج کی۔قبل ازیں ایک کانوریہ نے مبینہ طور پر مظفر نگر ضلع کے پارکازی ٹاؤن کے ایک مسلم گھر میں خودکشی کرلی تھی۔مذکورہ شخص جس کا نام کرن سنگھ بتایاگیا ہے نے استقار کے گھر میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی تھی۔