واٹر بلز معاف کرنے کے سیاسی لیڈروں کے وعدوں کے بعد واٹر بور ڈ پریشان

مسلم علاقوں کے عوام کی جانب سے آبی بقایا جات ادا کرنے سے صاف انکار
حیدرآباد ۔ /29 نومبر (سیاست نیوز) انتخابات کی گرمی عروج پر ہے اور ہر سیاسی جماعت کا قائد عوام کو سبز باغ دیکھنے میں مصروف ہے لیکن ان حالات میں جہاں عوام خوش فہمیوں میں مبتلا ہے وہیں سرکاری عہدیداروں کے لئے مسائل سنگین صورتحال اختیار کررہے ہیں جیسا کہ حیدرآباد کے مسلم علاقوں میں ٹی آر ایس اور دیگر جماعتوں کے قائدین کی جانب سے آبی بلز معاف کردیئے جانے کے وعدوں کے بعد عوام کی جانب سے نل کے بلز کی ادائیگی سے صاف انکار کیا جارہا ہے اور آبی محکمہ کے عہدیداروں کو صاف الفاظ میں کہہ دیا جارہا ہے کہ فلاں لیڈر نے انہیں ووٹ ڈالنے پر آبی بلز معاف کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ لہذا ہم اس لیڈر کو بھاری اکثریت سے اقتدار فراہم کرنے والے ہیں جس کی وجہ سے ہم بلز نہیں بھرنا چاہتے ہیں ۔ تفصیلات کے بموجب حیدرآباد واٹر بورڈ ماہانہ 216 روپئے کے بل کی بدولت 2.32 کروڑ مسلم علاقوں کے عوام کو پانی سربراہ کررہا ہے لیکن اب جبکہ سیاسی لیڈروں نے وعدہ کیا ہے کہ برقی بلز معاف کردیئے جائیں گے ۔ لہذا مسلم علاقوں کے عوام نے نل کا بل ادا کرنے سے صاف انکار کردیا ہے ۔ دریں اثناء ایچ ایم ڈبلیو ایس اینڈ ایس بی نے ہنگامی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایک اجلاس طلب کیا ہے تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے اور مسئلے کی یکسوئی کو یقینی بنایا جائے ۔ ایچ ایم ڈبلیو ایس اینڈ ایس بی کے ڈائرکٹر رینبو وجے کمار ریڈی نے میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ آبی بلز کو معاف کرنے کے وعدے سبز باغ دکھانے کے مترادف ہے کیونکہ مسلم علاقوں سے واٹر بورڈ کو ماہانہ 2.05 کروڑ روپئے بل حاصل ہوتے ہیں اور ان بلز کو معاف کرنے کا اعلان نہ واٹر بور ڈ کی جانب سے کیا گیا ہے اور نہ ہی ایم سی ایچ نے اس طرح کا کوئی وعدہ کیا ہے ۔ وجئے کمار ریڈی نے مزید کہا کہ انہوں نے او اینڈ ایم ڈیویژنس کے جنرل منیجرس کوہدایت جاری کردی ہے کہ وہ جھوٹے وعدوں اور فرضی خبروں کو نہ پھیلائیں اور نہ ہی مسلم علاقوں کے عوام کو گمراہ کریں بلکہ انہوں نے ہدایت دی کہ وہ گھر کے معمر اور ذمہ دار افراد سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں حقیقی حالات سے واقف کروائیں کہ بورڈ کی جانب سے بلز کو معاف کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ واٹر بورڈ کے عہدیدار نے کہا کہ جون 2016 ء میں پہلے ہی ریاستی حکومت نے 457.75 کروڑ روپئے کے آبی بلز کو معاف کردیا ہے جبکہ اب جو افراد واٹر بلز کو معاف کرنے کی گمراہ کن خبریں پھیلارہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروئی کا بھی آغاز کیا گیا ہے ۔