وارانسی میں 25 میں سے 24 کسانوں کا پرچہ نامزدگی مسترد

مرکزی الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے نظام آباد کے کسانوں کی دہلی روانگی

نظام آباد ۔2 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)وزیر اعظم نریندر مودی کے حلقہ وارنسی سے ہلدی اور لال جوار کی اقل ترین قیمت اور ہلدی بورڈ کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے بطور احتجاج پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے نظام آباد پارلیمانی حلقہ کے 25 کسانوں میں سے 24 کسانوں کے پرچہ نامزدگی مسترد کی گئی اور ایک ہی نامزدگی کو درست قرار دیا گیا ۔ جس پر کسان تنظیموں کے صدر نرسمہا نائیڈو نے اسے بی جے پی کی سازش قرار دیتے ہوئے اس سلسلہ میں ریاستی الیکشن کمیشن سے نمائندگی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ تفصیلات کے بموجب نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیام اور ہلدی ، لال جوار کی اقل ترین قیمتوں کی ادائیگی کیلئے نظام آباد کے ہلدی اور لال جوار کے کسانوں نے نظام آباد پارلیمانی حلقہ سے 175 کسان مقابلہ کیا تھا اور اس مسئلہ کو ملک گیر سطح پر کھڑا کرنے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارنسی سے 25 کسانوں نے پرچہ نامزدگی داخل کی تھی نظام آباد سے روانہ ہونے والے 50 کسانوں میں سے 35 کسان پرچہ نامزدگی کیلئے تیاریاں کی تھی ۔ بی جے پی و انٹلیجنس کے ہراساںکرنے کے باعث 25 کسان نامزدگی داخل کرسکے تھے بی جے پی کی لاکھ کوشش کے باوجود بھی کسان 25 نامزدگیاں داخل کی تھی ۔ لیکن الیکشن آفیسر نے 24 نامزدگیوں کو مسترد کردیا ۔ کسان تنظیموں کے صدر نرسمہا نائیڈو نے بتایا کہ جملہ 119 نامزدگیاں وارنسی میں داخل کی گئی تھی جن میں نظام آباد کے 25 کسان بھی شامل تھے ۔ 24 مسترد کے بعد استاری کے پرچہ نامزدگی کو درست قرار دیا گیا ۔ اسی طرح ٹاملناڈو سے تعلق رکھنے والے کسان فوجی بہادر یادو کی نامزدگی کو مسترد کیا گیا جملہ 89 نامزدگیاں مسترد کی گئی ۔ ابتداء سے ہی بی جے پی ، انٹلیجنس انہیں نامزدگیاں داخل کرنے سے روک رہے تھے اور انہیں طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا وارنسی کے مقامی وکلاء اور صحافیوں کی مدد حاصل کے بعد نامزدگیاں داخل کی گئی تھی لیکن ریٹرننگ آفیسر سازش کے تحت نامزدگیوں کو مسترد کیا ہے ۔ استاری کی طرح 24 نامزدگیاں وکلاء کی نگرانی میں پرُ کیا گیا تھا تو کس طرح مسترد کی جاسکتی ہے الیکشن آفیسر کے رویہ کے خلاف مرکزی الیکشن کمیشن سے نمائندگی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا اور اس بارے میں شکایت کرنے کیلئے کسانوں کا ایک وفد دہلی روانہ ہورہا ہے اور دہلی پہنچ کر چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا کے از سر نو جائزہ لینے کیلئے نمائندگی کی جائے گی ۔