نیوکلیئر اسلحہ کے حامل ملکوں میں مذاکرات کی ضرورت

دنیا کو ایٹمی اسلحہ سے پاک کرنے ہندوستان کا عہد کا اعادہ : اکبرالدین
اقوام متحدہ ۔ 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے نیوکلیئر ترک اسلحہ کے مقصد کے حصول کیلئے بھروسہ و اعتماد پیدا کرنے کی غرض سے نیوکلیئر اسلحہ کے حامل تمام ممالک کے مابین بامقصد مذاکرات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تحریری بیان میں ہندوستان نے کہا کہ نیوکلیئر اسلحہ کے ذخیرہ، فروغ، تیاری، حصول، پیداوار، تجربہ، منتقلی یا استعمال کی دھمکی پر امتناع کیلئے جامع نیوکلیئر اسلحہ سمجھوتہ کی ’’کانفرنس برائے ترک اسلحہ میں مذاکرات کی پورے اصرار کے ساتھ حمایت کیا تھا۔ ہندوستان نے نیوکلیئر اسلحہ کے استعمال پر امتناع پر ایک سمجھوتہ کیلئے مذاکرات پر بھی اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مندوب سید اکبرالدین نے کہاکہ ’’سلامتی کے اصولوں اور بین الاقوامی امور میں اس قسم کے اسلحہ کے استعمال کے امکانات کو کم کرنے اور باہمی بھروسہ و اعتماد پیدا کرنے کیلئے نیوکلیئر اسلحہ رکھنے والے تمام ممالک کے مابین بامقصد مذاکرات کی ضرورت ہے‘‘۔ سید اکبرالدین نے خود کو ناوابستہ ملکوں کی تحریک سے وابستہ کرتے ہوئے ’’نیوکلیئر اسلحہ سے پاک دنیا‘‘ کے مقصد کیلئے ہندوستان کے عزم و عہد کا اعادہ کیا‘‘۔ ہندوستان نے یہ درخواست مئی میں کی تھی جو اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کا حصہ ہے جس کو گذشتہ روز منظرعام پر لایا گیا۔ اس رپورٹ میں دیگر ممالک کے استدلال اور تجاویز بھی شامل ہیں۔ نیوکلیئر اسلحہ کے عدم پھیلاؤ سمجھوتہ (این پی ٹی) کی شرائط کے اعتبار سے پانچ ملکوں امریکہ، فرانس، برطانیہ، روس اور چین کو نیوکلیئر اسلحہ کا حامل تسلیم کیا جاتا ہے۔ نیوکلیئر اسلحہ رکھنے والے دیگر ملکوں میں ہندوستان، پاکستان اور شمالی کوریا ہیں۔ دنیا کو نیوکلیئر ریلوے مکمل طور پر پاک و صاف بنانے کیلئے ہندوستان کی طرف سے کی جانے والی مختلف سفارشات میں سب سے اہم سیکوریٹی ضابطوں میں ایٹمی اسلحہ کی اہمیت کوگھٹانا اور ان اسلحہ کے مکمل خاتمہ کیلئے غیرمتزلزل عزم و عہد ہے۔