نوٹ بندی ‘ وزیر اعظم کے آج متوقع خطاب پر عوام میں تجسس و اندیشے

حیدرآباد /30 ڈسمبر ( سیاست نیوز) وزیر اعظم کی جانب سے نوٹ بندی کے 50 دن بعد اب نئے اعلان کے متعلق عوام میں تجسس پایا جاتا ہے ۔ یاد رہے کہ 8 نومبر کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کل 31 ڈسمبر کو قوم سے خطاب کرنے والے ہیں اور اس خطاب کے تعلق سے عوام میں تجسس بے چینی اور اندیشے ہیں ۔ چونکہ ایک طرف نئی کرنسی 2 ہزار کی نوٹ کے متعلق بھی محتلف قسم کی افواہیں گشت کر رہی ہیں تو دوسری طرف متوسط طبقہ جو ملک کی آبادی کا بڑا حصہ ہے وہ اس بات پر فکر مند ہے کہ اسے کچھ راحت ملے گی بھی یا نہیں ۔ سوشیل میڈیا پر خبریں گشت کر رہی ہیں کہ اب 2 ہزار کی نوٹ کو صرف بنک ہی قول کریں گے اور وہ بھی ڈپازٹ کی شکل میں حاصل کی جائے گی ۔ ان افواہوں کے درمیان توقع ہے کہ وزیر اعظم کا اعلان کچھ راحت فراہم کرے گا اس کے علاوہ نوٹ بندی کی زد میں آئے کئی لاکھ کاروباری ، چھوٹی صنعتوں کے تاجرین میں یہ سوال سر ابھار رہا ہے کہ آیا انہیں اب راحت فراہم کی جائے گی ۔ 8 نومبر کے اعلان کے بعد تقریباً کاروباری ادارے خواہ و بڑے ہوں یا پھر چھوٹے کافی متاثر ہوئے تھے اور نتیجہ غریب کو بھگتنا پڑا تھا ۔ جس کے سبب کئی لاکھ افراد کو نوٹ بندی کو وجہ بتاکر روزگار سے سبکدوش کردیا گیا تھا ۔ ان سب تکالیف کے بعد یہ توقع کی جارہی ہے کہ وزیر اعظم کا آج خطاب عوام کو راحت فراہم کرے گا ۔ عوام کو رقم نکالنے یا پھر خرچ کرنے کیلئے ترغیب دینے کی طرف مثبت ہوگا 8 نومبر کے اعلان کے بعد آج 50 دن گذر چکے ہیں اور حکومت نے ان 50 دنوں میں اپنے فیصلوں میں 62 مربتہ ترمیم کی اور ردوبدل کیا گیا ۔ جن میں 15 لاکھ کرؤڑ کی بلیک منی دہشت گردی اور نقلی کرنسی اہم امور تھے ۔ لیکن بنکوں میں 14 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی رقم جمع ہونے کے بعد حکومت اور آر بی آئی کی قلعی کھل گئی ۔ بعد میں دہشت گردی سے ایسے مربوط کیا گیا جب سرحد پار حالات خراب ہوئے تو دہشت گردی سے رخ موڑکر کیاش لیس اکنامک کی طرف رخ موڑ دیا گیا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ایک اعلی سطح اجلاس میں راست فائدہ پہونچانے ایک اسکیم پر غور کیا گیا جس کا اعلان آج وزیر اعظم کے اجلاس میں کیا جائے گا ۔