نواز شریف اور مریم کی گرفتاری متوقع

لاہور۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف او ران کی بیٹی مریم نوازکی جمعہ کے روز ملک واپسی کے ساتھ ہی بدعنوانی کے کیس میں متوقع گرفتاری کے پیش نظر سکیورٹی اور ان کی پارٹی کارکنوں کے درمیان کشیدگی کا بھی خدشہ لاحق ہے۔ باپ او ربیٹی کی لندن سے واپسی کے وقت تمام قومی شاہراؤں کو بند کردیاگیا ہے۔

ڈی سی کی خبر کے مطابق دونوں کو وسط ہوائی راستے میں ہی گرفتار کرلیاجائے گا۔

دنیا نیوز کے مطابق قومی شاہراؤں اور موٹر وے پولیس کو اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر تمام بڑے راستوں اور باہر جانے کے راستوں کو بندکردیاجائے۔

پاکستا ن مسلم لیگ نواز( پی ایم ایل ۔ن) کے حامیوں کو دونوں سے دور رکھنے کے لئے لاہور کے مختلف راستوں پر کنٹینرس نصب کردئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ این اے بی کے 22افسر اور 100ایلائٹ کمانڈوز لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر متعین کردئے گئے ہیں‘ جہاں پر رپورٹس کے مطابق دونوں کی آمد متوقع ہے۔

ہیلی کاپٹر کے ذریعہ مجرمین کو ادیلہ کورٹ منتقل کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اوریہاں تک کہ احتسابی عدالت کے جج سے کہاگیا ہے کہ وہ ادیلہ جیل کو پہنچیں۔کئی

خبررساں اداروں نے نواز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ’’مریم اور میں یہا ں پر جیل کی سزا کاٹنے کا سامنا کرنے لئے ائے ہیں اور چاہئے مجھے وہ کہیں بھی بھیجیں‘ ہم جانتے ہیں آزادی قربانی کے بغیر نہیں ملتی۔

یہ آسان نہیں تھا کہ میں اپنے بیوی کو اسپتال کے ونٹی لیٹر پر چھوڑ کر اؤں‘ مگر میں اپنی بیٹی کیساتھ واپس آرہا ہوں تاکہ غلامی سے نجات میں اہم رول ادا کرسکیں‘‘۔

درایں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن)نے نواز اور مریم کے آمد پر لاہور میں شاندار استقبال کی تیاری کی ہے۔جمعہ کے روز امن کی برقراری کے لئے لاہور میں دس ہزارپولیس جوانوں کو تعینات کیاگیا ہے۔

اس بات کی بھی توقع کی جارہی ہے کہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ نواز او رمریم کے استقبال کے لئے صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کی قیادت میں نکالی جانے والی ایک ریالی کی قیادت کریں گے۔

جولائی 6کے روز ایوان فیلڈ حوالے کیس میں عدالت نے نواز کو دس سال کی جیل اور اٹھ ملین پاونڈ کا جرمانہ عائد کیا تھا وہیں مریم کو سات سال کی سزا ا ردو ملین پاونڈ کا جرمانہ احتسابی عدالت نے عائد کیاہے