نوارتری کے پیش نظر نوائیڈا میں گوشت کی دوکانیں بند رکھنے ’ گاؤ رکشکوں ‘ کی دھمکی

گریٹر نوائیڈا۔خودساختہ گروپ گاؤ رکشہ ہندو دل نے ہفتہ کے روز انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر اتوار کے روز سے شرو ع ہونے والے نوراتری کے دوران گوشت اور انڈے کی دوکانیں کھلی رہیں تو انہیں جبراً بند کردیا جائے گا۔اسی تنظیم نے پچھلے سال بھی گوشت کی دکانوں کو جبراً بند کرادیا تھا اور مقامی دھابو ں والوں کو بھی ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ نان ویج فروخت کرنے سے گریز کریں۔

مذکورہ تنظیم کا خود کو صدر کہنے والے وید نگر نے ہفتہ کے روز کہاکہ ان کی تنظیم مچھلی فروخت کرنے والی دوکانو ں کو بھی بند کرادے گی۔اس نے کہاکہ ’’ نوارتری کا موقع ہندوؤں کے لئے قابل احترام ہے ۔ ہمارے مذہبی جذبات کااحترام کرتے ہوئے نو دنوں تک ایسے دوکانوں کو بندر کھنا چاہئے‘‘۔

پچھلے سال نوراتری کے موقع پر گریٹر نوائیڈا کے بدلہ پور علاقے میں گوشت کی دوکانوں کو بند کرانے کے دوران نگر کو گرفتار کرلیاگیاتھا۔

انتظامیہ نے اس بات کی وضاحت کردی کے کہ گوشت کی دوکانوں کو بند کرنے کے متعلق کسی قسم کے سرکاری احکامات جاری نہیں کئے گئے ہیں اور مقامی خفیہ اداروں کو اس قسم کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

پچھلے کچھ سالوں سے علاقے میں نگر کی جیسے تنظیم کافی سرگرم ہیں‘ اور خود کو غیر قانونی طور پر مویشیوں کی منتقلی کو روکنے کے لئے پولیس کے بجائے خود کو مامور کرلیاہے۔

نوراتری اور کنور یاتر کے دوران گوشت کی دوکانوں کو بندکرانے اور یوم عاشقان کے موقع پر جوڑوں کے ساتھ مارپیٹ ایسی تنظیموں کا عام مشغلہ بن گیاہے۔

نگر نے کہاکہ اس نے دادری سب ڈویثرنل مجسٹریٹ کو ایک یادواشت پیش کرتے ہوئے درخواست کی کہ انتظامیہ اس پر کاروائی کرے۔نگر نے کہاکہ ’ ’ اگر ضلع انتظامیہ کوئی کاروائی نہیں کریگے‘ ہم پڑوس میں ڈیرا ڈال کر بیٹھیں گے اور جبراً دوکانیں بند کرائیں گے‘‘۔

نگر نے کہاکہ دیگر تنظیمیں جیسے وشواہند وپریشد‘ ہندو یوا واہانی‘ بجرنگ دل اور شیو سینا کی ان کو حمایت حاصل ہے۔دادری ڈی ایم امیت کمار سنگھ نے کہاکہ مذکور ہ گروپس کے کسی نے بھی ان سے ملاقات نہیں کی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ’’ ضلع انتظامیہ نے گوشت کی دوکانوں کو بند کرنے کے کوئی احکامات جاری نہیں کئے ہیں۔ ہم مقامی انٹلیجنس کو اس کام پر مامور کردیا ہے کہ وہ اس قسم کی رپورٹس پر جانکاری حاصل کریں۔

نظم ونسق میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف ہم کاروائی کریں گے‘‘۔

مامور گاؤں کے ساکن ساجد قریشی جس کی پڑوس میں ایک گوشت کی دوکان ہے نہ کہا کہ’’کئی سالوں سے میںیہ دوکان چلا رہاہوں۔کسی نے بھی مجھے بند کرنے کے لئے نہیں کہا۔

ہم اتوار کے روز بھی دوکان کھلی رکھیں گے‘‘۔

شریف قریشی جس کی کاسنا میں چکن کی دوکان ہے نے کہاکہ نوراتری کے دوران بہرحال کاروبار میں کمی رہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ عام طور پر ہم تیس سے چالیس کیلو چکن یومیہ اساس پر فروخت کرتے ہیں۔

نوراتری کے موقع پر یہ فروخت گھٹ کر پانچ تاچھ کیلو ہوجاتی ہے۔ کسی نے بھی دوکان کھولنے پر اعتراض نہیں جتایا۔ اسی دوران میں نے دوکان بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘