نفرت بھری ویڈیو‘سڑکوں پر حملے: سکھوں پر جموں میں ہندوتوا گروپس کا حملہ 

وادی میں ہندو اور سکھوں کے درمیان کے بھائی چارے کو ہندوتوا طاقتوں کی نذر لگاگئی ہے‘ پچھلے کچھ دنوں سے ہندوتوا طاقتیں جموں میں سکھوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنارہے ہیں۔اسی سلسلہ کے کڑی کے طور پرمخالف سکھ ویڈیوز کی کڑی ساکشی بھردواج نامی خاتون نے سوشیل میڈیا پر وائیر ل کی ہے۔ مذکورہ ویڈیوز نہایت اشتعال انگیز ہیں جس میں بھردواج نے سکھ دھرم گروؤں کے متعلق قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے۔ اس نے سکھوں کو ’’ منافق‘‘ اور ’’ ملک کا غدار‘‘ قراردیا ہے۔ایک او رویڈیومیں بھردواج نے سکھ سماج کو عورت سے تعبیر کیا ہے جن کے لمبے بال ہیں اور ہاتھوں میں چوڑیاں پہنتے ہیں۔

مخالف سکھ ویڈیوز کے پس پردہ آخر کون ہے؟۔

سکھ سماج کی جانب سے بھردواج کے خلاف کاروائی کے مطالبہ کرتے ہوئے ایک ایف آئی آر درج کرائی اور جموں میں مذکورہ ویڈیوز کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا ہے۔ بھردواج فی الحال روپوش ہوگئی ہے اور جو ویڈیوز اس نے شیئر کئے تھے اس کے کچھ صفحات بھی ہٹادئے گئے ہیں۔ بھردواج کا موقف ابھی واضح نہیں ہے ۔ جانکاری میںیہ بات ائی ہے کہ بھردواج کی ویب سائیڈ کو ایک سے زائد لوگ چلاتے ہیں۔

اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر بھردواج نے دعوی کیا ہے کہ وہ ادھم پور کی رہنی والی اور ’’کٹر ہندوتواوادی ‘‘ہونے کے علاوہ جے این یو کی سابق طالب علم ہے۔ ایک او رپرانا ویڈیو بھی سوشیل میڈیا پر گشت کررہا ہے جس میں بھردوران دائیں باوز کے اسپیکر راجیوملہوترہ کے سمینار میں شرکت کرتی ہوئی دیکھی جاسکتی ہیں جو جے ین یو میں منعقد ہوا تھا۔بھردواج کے نام پر ایک فیس بک اکاونٹ بھی دیکھا جو فی الحال بند کردیاگیا ہے۔

جموں شیوسینا نے کہاکہ ان پر سکھوں کو نشانہ بنانے کا الزام ہے۔ پچھلے سال شیو سینا کے غنڈوں نے اکھنور میں جوجموں سے28کیلومیٹر کے فاصلے پر واقعہ ہے میں ایک سکھ کو اپنانشانہ بنایاتھا۔ یوتھ پر حملے کے خلاف سکھوں نے شیو سینا کے خلاف کاروائی کا بھی مطالبہ کیاتھا۔

شیو سینا اور سکھوں کے درمیان میں پنجاب کے امرتسر اور پھاگوارا میں جھڑپوں کی خبریں ملتی رہی ہیں۔ اسی سال سینا نے امرتسر میں اپریشن بلیو اسٹار کی سالگرہ منائی تھی جس کے بعد علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ اور واقعہ میں شیوسینا کے غنڈوں نے شہید بھگت سنگھ نگر میں جبراً ایک سکھ کی پگڑی اتردی تھی۔