نریندر مودی کے خلاف سپریم کورٹ میں ہوگی سماعت ۔ 

نئی دہلی : گجرات میں سال ۲۰۰۲ء میں ہوئے فسادات کے معاملہ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور د یگر کو ایس آئی ٹی کے ذریعہ دی گئی کلین چٹ کے خلاف ذکیہ جعفری کی عرضی پر پیر ۱۹؍ نومبر کو سپریم کورٹ سماعت کریگا ۔ فسادات کے وقت نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلی تھے ۔جب کہ ذکیہ جعفری کانگریس کے رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ہیں ۔ فسادات کے دوران احسان جعفری کا قتل کردیاگیاتھا ۔

تحقیقات کیلئے اس؂معاملہ تشکیل دی گئی اسپیشل انوسٹگیشن ٹیم ایس آئی ٹی نے مودی اور ۵۸؍ دیگر افراد کو کلین چٹ دے دی تھی ۔ بعد ازاں اسے گجرات ہائی کورٹ میں داخل کیاگیا تھا لیکن گجرات ہائی کورٹ نے بھی اسے خارج کردیا تھا ۔ ایس آئی ٹی نے اس وقت کے گجرات کے وزیراعلی نریندر مودی وسے ۲۰۱۰ء میں ۹؍ گھنٹہ سے زیادہ پوچھ گچھ کی تھی ۔بعد میں انہیں کلین چٹ دے دی گئی ۔ ۵۹؍ افراد کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا کہ ان ملزمین کے خلاف مقدمہ چلانے کیلئے پختہ ثبوت نہیں ہیں ا سلئے ا س جانچ بند کردی گئی ہے۔ذکیہ جعفری نے کہا کہ نمائندوں سے دعوی کیا کہ ذیلی عدالت نے سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کیا اور گواہوں کے دستخط کئے گئے بیانات پر غور نہیں کیا ۔

واضح رہے کہ گجرات کے گودھرا ٹرین کو بوگیوں کو جلائے جانے کے ایک دن بعد ۲۸؍ فروری ۲۰۰۲ ء کو ریاست میں فسادات بھڑک اٹھے تھے ۔ او رشر پسندوں گلبرگ سوسائٹی پر حملہ کردیاتھا ۔جس میں کانگریس کے لیڈر احسان جعفری سمیت ۶۸؍ لوگ مارے گئے تھے ۔