نریندر مودی کا نچلی ذات او رچائے بیچنے کا ہونے کا دعویٰ جھوٹا

نئی دہلی : نریندر مودی ایک جھوٹا انسان ہے ۔ اس نے اپنے مفاد کیلئے اپنی ذات کو تبدیل کردیا ہے ۔اوردوسرا سب بڑا جھوٹ یہ کہ انہوں نے چائے بیچی ہے ۔مودی نے ۲۰۰۲ ء میں گجرات کے وزیر اعلی بننے کے بعد اپنی ذات کو او بی سی ( نچلی سطح ) میں شمار کروکر او بی سی کا حق غصب کیا ۔انھوں نے یہ بھی جھوٹ کہا کہ انہوں نے چائے بیچی ہے ۔جو کہ سراسر جھوٹ ہے ۔بلکہ چائے کے نام پر گانجہ فروخت کرتے تھے ۔

دراصل بات یہ ہے کہ ان کے کسی رشتہ دار کی چائے کی اسٹال تھی ۔مودی وہاں جاکر چھپاکر گانجہ فروخت کرتے تھے ۔اعلی حکام کر پتہ لگنے پر ان کے چائے کی کینٹین کا لائسنس منسوخ کردیا ۔اس طرح کئی او رجھوٹ مودی نے عوام کے سامنے کہیں ہیں ۔نریندر مودی نے ۲۰۰۱ء کو انتخابات میں وکاس اور گجرات ماڈل کا وعدہ کیا تھا ۔ان کے او بی سی میں ہونے کا دعوا بالکل غلط ہے ۔وہ نہ تو نچلی سطح میں پیدا ہوئے ہیں ۔اور نہ بڑے ہوئے ہیں ۔

نریندر مودی کی ذات کا نام ’’ مود گھانچی ‘‘ ۔ یہ ذات صرف گجرات ریاست میں پائے جاتے ہیں۔اور یہ اعلی طبقہ اوردولت مند ذات مانی جاتی ہے ۔

اس اعتبار سے مودی اعلی ذات او رمالدار طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔آزادی کے بعد سے لیکر موجودہ وقت بہت سی حکومتوں نے گجرات پر حکمرانی کی مگر کسی حکومت نے ’’مود ‘‘طبقہ کو او بی سی یا نچلی سطح میں نہیں رکھا ۔نریندر مودی کا نچلی ذات او ردلت ہونے کا دعویٰ جھوٹاکیو ں کہ یہ سب جانتے ہیں کہ مود طبقہ بڑا اعلی او رمالدار ہے ۔۲۰۰۱ء میں گجرات کے وزیر اعلی بننے کے بعد یکم جنوری ۲۰۰۲ ء کو اپنے ذاتی مفاد کے لئے اپنی ہی ذات مود جیسے اعلی طبقہ کو او بی سی کی فہرست میں داخل کردیا ہے ۔اس فیصلہ کی وجہ سے او بی سی کو کا فی نقصان ہوا ہے ۔ اوبی سی کے سرکاری نوکریوں   https://youtu.be/urQ4XiOVqWwکے کوٹہ میں سے اب ان کا بھی حق ہوگیا ہے ۔