ناگرجنا ساگر سے نلگنڈہ کے کسانوں کو سربراہی آب کا فیصلہ

ہریش رائو کا جائزہ اجلاس، ریاستی وزراء جگدیش ریڈی اور ناگیشور رائو کی شرکت
حیدرآباد۔ 17 اگست (سیاست نیوز) کرشنا بیسن کے پراجیکٹس میں پانی کے تیز بہائو کے سبب ناگرجنا ساگر لیفٹ کنال کے کسانوں کو پانی کی اجرائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر آبپاشی ہریش رائو اور ریاستی وزراء ٹی ناگیشور رائو جگدیش ریڈی، ارکان پارلیمنٹ جی سکھیندر ریڈی، پی سدھاکر ریڈی نے آج اعلی عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں موسلادھار بارش کے سبب پانی کے بہائو اور مختلف پراجیکٹس کی سطح آب کا جائزہ لیا۔ چیف منسٹر کے سی آر کی ہدایت پر ہریش رائو نے یہ اجلاس منعقد کیا تھا۔ اجلاس میں تنگابھدرا اور آلمٹی سے سیلاب کے پانی کی آمد کی تفصیلات عہدیداروں سے حاصل کی گئی۔ کرشنا بیسن کے حدود میں پراجیکٹس کی صورتحال اور سطح آب کے بارے میں عہدیداروں نے واقف کرایا۔ کرشنا بیسن کے تقریباً تمام پراجیکٹس میں پانی کی سطح آب اطمینان بخش ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سری سیلم سے آنے والے پانی کو پینے کے پانی کی ضرورت کے استعمال کے بعد کھمم اور نلگنڈہ کے کسانوں کو آبپاشی کے لیے سیراب کیا جائے۔ 22 اگست سے ناگرجنا ساگر لیفٹ کنال کے آیاکٹ سے وابستہ کسانوں کو پانی سربراہ کیا جائے گا۔ کسانوں کو پانی کی اجرائی سے متعلق شیڈول ضلع کلکٹرس، انجینئرس اور کسانوں کی سمیتیوں کے حوالے کیا گیا ہے۔ ہریش رائو نے کہا کہ کسانوں کے مفادات کا بہرصورت تحفظ کیا جائے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست کے 28 اوسط آبپاشی پراجیکٹس کے ذریعہ 2 لاکھ 94 ہزار ایکڑ اراضی کو خریف سیزن میں پانی سربراہ کیا جاسکتا ہے۔ گوداوری بیسن کے تحت 21 پراجیکٹس کے ذریعہ ایک لاکھ 92 ہزار ایکڑ اراضی کو پانی کی اجرائی کی گنجائش ہے۔ کرشنا بیسن کے 7 پراجیکٹس کے ذریعہ ایک لاکھ 2 ہزار ایکر اراضی کو فصلوں کے لیے پانی دستیاب رہے گا۔ ہریش رائو نے خریف کی فصل کے لیے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔