میں ایک مسلمان ہوں‘ کسی نے مجھ پر الام قبول کرنے کے لئے دباؤ نہیں ڈالا۔ ہادیہ

کوچی۔ کیرالا مبینہ لو جہادزد میں پھنسی ہادیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیااور کسی نے ان پر مشرف بہ اسلام ہونے کے لئے دباؤ نہیں ڈالا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 23نومبر کواین ائی اے اپنی اسٹیٹس رپورٹ سپریم کورٹ کو سونپ دی ہے اور عدالت عظمی اس معاملہ میں27نومبر کو سماعت کرے گی۔ہادیہ کو آج سپریم کورٹ میں اپنے بیان کے لئے پیش ہونا ہے۔

جس کے لئے وہ نئی دہلی پہنچی ہیں۔ روانگی سے قبل ہادیہ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کی ۔ انہوں نے اس دورانہ کہاکہ وہ ایک مسلمان ہیں اور کسی نے ان پر اسلام قبول کرنے کے لئے دباؤ نہیں ڈالا ہے۔ہادیہ نے مزید کہاکہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔ہادیہ سخت سکیورٹی کے درمیان میں دہلی پہنچی ہیں۔ہادیہ کے ہمراہ ان کے والدین بھی ہیں۔

جمعہ کے روز ہادیہ کے شوہر شیفان نے شکایت کی تھی کہ ہادیہ کو دوبارہ ہندو بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ عدالت گذشتہ 30اکٹوبر کو ہدایت دی تھی کہ 27نومبر کے روز ہادیہ کو راست عدالت میں پیش کیاجائے۔ خیال رہے کہ ہادیہ نے تبدیلی مذہب کے بعد شیفان سے نکاح کیاتھاجسکو ہادیہ کے والد اشوکن نے کیرالاہائی کورٹ میں چیلنج کیا جس پر ہائی کورٹ نے شادی کو منسوخ کردیاتھا۔ اس فیصلے کے خلاف شیفان نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایاجہاں پر اس کیس کی سنوائی کی جارہی ہے ۔