میٹرو ٹرین میں سفر کیلئے عوام کا غیر معمولی جوش و خروش

اسٹیشنس پر ہجوم اُمڈ پڑا، ہمیں ٹریفک مسائل سے راحت ملی۔ عوام کا تاثر

حیدرآباد۔/29نومبر، ( سیاست نیوز) میٹرو ریل میں پہلی مرتبہ سفر کرنے کیلئے شہریوں میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔ صبح سویرے ہی عوام کی کثیر تعداد میٹرو اسٹیشنس پہنچ گئی اور ٹکٹ کیلئے لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ میٹرو ریل میں سواری کرنے والوں نے سیلفی لی اور ویڈیو کلپس سوشیل میڈیا پر اَپ لوڈ کرتے ہوئے اپنے تجربات شیئر کئے۔ شہر حیدرآباد کے عوام کو آج سے میٹرو ریل کے نام سے ایک نیا ٹرانسپورٹ نظام دستیاب ہوا ہے۔ کل وزیر اعظم نریندر مودی نے اس کا افتتاح کیا تھا آج صبح 6 تا رات 10 بجے میٹرو ریل چلائی گئی۔ طویل عرصے سے میٹرو ریل کا انتظار کرنے والے شہری پہلی سواری کرنے کیلئے میٹرو اسٹیشن پر ٹوٹ پڑے جس سے سارے اسٹیشنس عوام سے کھچا کھچ بھرے ہوئے تھے۔ نوجوان اور سینئر سٹیزنس میٹرو ریل میں سفر کرنے کے دوران رقص کرتے ہوئے سفر سے لطف اندوز ہوئے اور ان کے چہروں پر خوشی دیکھی گئی۔ میٹرو ریل کا پہلا ٹکٹ حاصل کرنے والے شخص کو میٹرو عہدیداروں نے تحفہ بھی پیش کیا۔ تیزی سے پھیلتے ہوئے شہر حیدرآباد کی آبادی میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اسی رفتار سے سڑکوں پر گاڑیاں بھی آرہی ہیں۔ آبادی اور گاڑیوں میں اضافہ ہورہا ہے مگر سڑکوں کی تنگی برقرار ہے جس سے ٹریفک مسائل پیدا ہورہے ہیں اور ایک مقام سے دوسرے مقام کو پہنچنے کیلئے عوام کو گھنٹوں ٹریفک مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تاہم آج انہیں ٹریفک مسائل سے کچھ حد تک راحت ملی ہے۔ ناگول سے امیر پیٹ تک پہنچنے میں عوام کا 42 منٹ قیمتی وقت محفوظ ہوا ہے۔ آج 18 میٹرو ریل چلائی گئیں، ہر 15 منٹ میں ایک میٹرو ریل اسٹیشن پر عوام کو دستیاب رہی۔ میٹرو ریل میں سفر کرنے والے عوام نے بتایا کہ میٹرو اسٹیشن پہنچتے ہی انہیں ایر پورٹ جیسا منظر دیکھنے کو ملا ہے اور ساتھ ہی ہوائی جہاز جیسے اے سی میٹرو ریل میں بھی دیکھے گئے ہیں۔ میٹرو ریل کی سواری ان کے کیلئے ایک خوشگوار تجربہ ثابت ہوا ہے۔ میٹرو ریل کی سواری آرام دہ ہونے کے ساتھ بالکل محفوظ ہے اور اسٹیشنس پر بھی سیکورٹی کے بخوبی انتظامات کئے گئے ہیں۔ پہلی مرتبہ میٹرو ریل میں سفر کرنے والے عوام تصویر کھینچانے، سیلفی لینے میں بڑے مگن نظر آئے ا ور ساتھ ہی اس کی اپنی فرسٹ جرنی کا ٹائیٹل دیتے ہوئے واٹس اَپ اور فیس بک پر شیئر کیا۔ ان خوشی کے لمحات میں بھی عوام نے میٹرو ٹرین کے کرایوں پر اپنا اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ آر ٹی سی بسوں سے زیادہ کرایہ میٹرو ریل میں وصول کیا جارہا ہے۔ چند افراد نے سفری خرچ زیادہ ہونے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کہا کہ میٹرو ریل کے سفر سے ان کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے محفوظ ہورہا ہے۔ عوام نے پارکنگ پر بھی سوالات کئے ۔ اس طرح میٹرو ریل کا پہلا دن شہریوں کیلئے یادگار ثابت ہوا۔