میدک سے ٹی آر ایس امیدوار کی کامیابی کیلئے سی پی آئی ، سی پی ایم سے تائید کی کوشش

کے سی آر چیف منسٹر و صدر ٹی آر ایس کی ہدایت کے بعد پارٹی قائدین متحرک
حیدرآباد۔ 31 اگست (سیاست نیوز) ٹی آر ایس ، میدک لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور کمیونسٹ جماعتوں سے سی پی آئی اور سی پی ایم سے تائید کرنے کی اپیل کی ہے۔ انتخابی مہم میں ٹی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی سے آگے نکل گئی ہے۔ سنگاپور کے دورے سے واپسی کے بعد سربراہ ٹی آر ایس، دو چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پارٹی قائدین اور وزراء کا ایک اہم اجلاس طلب کرتے ہوئے میدک لوک سبھا کے ضمنی انتخاب کا جائزہ لیا اور پارٹی امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کا پارٹی قائدین کو مشورہ دیا۔ 7 وزراء کو 7 اسمبلی حلقہ کا انچارج نامزد کیا اور ہر منڈل کیلئے ایک رکن اسمبلی کو انچارج بنایا جبکہ ریاستی وزیر آبپاشی مسٹر ٹی ہریش راؤ کو حلقہ لوک سبھا میدک کا انچارج نامزد کیا۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوسرے ہی دن سے ٹی آر ایس اپنی انتخابی مہم شروع کرچکی ہے۔ تلگو دیشم اور بی جے پی کے اتحاد میں حلقہ لوک سبھا میدک کی نشست بی جے پی کو الاٹ ہوئی تھی۔ اس لئے تلگو دیشم پارٹی نے اپنا امیدوار میدان میں نہیں اتارا تاہم تلنگانہ تلگو دیشم کے قائدین بی جے پی کے امیدوار مسٹر جگا ریڈی کی تائید کررہے ہیں۔ کانگریس کے سابق وزیر مسز سنیتا لکشما ریڈی کو امیدوار بنایا ہے، تاہم کانگریس پارٹی میں گروپ بندیاں دیکھی جارہی ہیں۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کمیونسٹ جماعتوں کی تائید حاصل کرنے اور ان سے بات چیت کرنے کی ذمہ داری ریاستی وزیر ہریش راؤ کو سونپی ہے۔ ہریش راؤ نے تلنگانہ سی پی آئی کے سکریٹری مسٹر سی وینکٹ ریڈی اور سی پی ایم تلنگانہ کے سکریٹری مسٹر ٹی ویرا بھدرم سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی آر ایس کی تائید کرنے کی اپیل کی۔ کمیونسٹ جماعتوں کے دونوں قائدین نے پارٹی میں مشاورت کرنے اور ہائی کمان سے صلح مشورہ کرنے کے بعد اپنے فیصلے سے واقف کرانے کا ہریش راؤ کو تیقن دیا۔