مہاراشٹرا میں دھماکوں کی سازش بے نقاب

تین کٹر ہندوملزمین گرفتار۔ تھیٹروں، گنپتی منڈپوں کو اڑانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا

ممبئی ۔ 16 اگست (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا اے ٹی ایس نے تین افراد کو گرفتار کیا ہے جو 40 سالہ وائیبھو راوت، 25 سالہ شرد کلاسکر دونوں متوطن پال گھر اور 39 سالہ سدھانو گونڈھالیکر ساکن پونے ہے۔ ان تینوں کے قبضہ سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا جو مبینہ طور پر مہاراشٹرا کے مختلف حصوں بشمول ممبئی، پونے، سانگلی اور شولا پور میں آنے والی عید اور گنپتی کے تہواروں کے دوران دھماکے کرنے کی منصوبہ بندی کے ساتھ جمع کئے گئے تھے۔ پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا ہیکہ کم از کم 6 تھیٹروں اور چار تا پانچ گنپتی منڈپوں کو مختلف جگہوں پر دھماکوں سے اڑانے کی سازش رچائی گئی تھی اور اس کا الزام مسلم سماج دشمن عناصر کے سر تھوپنے کی تیاری کی گئی تھی۔ جن مقامات کو ٹارگٹ بنایا گیا وہ مسلم محلوں کے قریب واقع ہے۔ اس کے نتیجہ میں شک کی سوئی اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے سماج دشمن عناصر پر خود بخود اٹھ جاتی۔ دو تا تین مخالف ہندو آوازیں بھی ہٹ لسٹ پر تھیں اور ہندوتوا دہشت گردوں نے آنے والے گنپتی تہوار کے دوران ہجوم کی آڑ لیکر دھماکے کرنے کے منصوبے بنائے تھے۔ ان کا مقصد ریاست میں آزاد خیال اور منطقی آوازوں کا صفایا کرنا ہے۔ گوا سے تعلق رکھنے والے مصنف دامودر موزو ان شخصیات میں سے ہیں۔ انہیں جب جان کی دھمکی دی گئی تو گذشتہ تین ہفتوں سے حکومت گوا نے انہیں پولیس پروٹکشن فراہم کر رکھی ہے۔ مہاراشٹرا اے ٹی ایس نے ممکنہ ٹارگٹس کے تعلق سے اطلاعات کی سرکاری طور پر تصدیق کرنے سے انکار کیا لیکن کہا کہ وہ تمام زاویوں سے تحقیقات کررہے ہیں۔ اے ٹی ایس نے باضابطہ کہا ہیکہ گرفتار شدہ افراد واقعی مہاراشٹرا اور ملک کے دیگر حصوں میں بم دھماکے کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے تاکہ مختلف زاویوں کے درمیان فسادات برپا کئے جاسکیں لیکن اس منصوبہ کو عین وقت پر پولیس نے ناکام بنادیا ہے۔ گرفتار شدہ کٹر پسند راوت اور گونڈھالیکر نے کوششیں کئے کہ 150 پستول، 100 بم اور زائد از 3000 گولیاں مختلف نوعیت کی آنے والے 6 تا 8 مہینوں میں حاصل کرتے ہوئے ان کے ذریعہ اپنے ناپاک عزائم کو حقیقت کا روپ دیا جاسکے۔ وہ اسلحہ و گولہ بارود کی خریداری کیلئے 15 لاکھ روپئے تک فنڈس کا انتظام کرنے کی کوشش کررہے تھے۔