مہاترمحمد کی وزیراعظم ملائیشیا کی حیثیت سے حلف برداری

کوالالمپور ۔ 10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ملائیشیا کے سابق تحکم پسند حکمراں مہاتر محمد کو تاریخی انتخابی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ 92 سالہ قائد نے آج دنیا کے معمر ترین وزیراعظم کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف لے لیا۔ انہوں نے اپنی اس شاندار کامیابی پر کہا کہ ان کے اتحادی گروپ کو عوام کا واضح خط اعتماد حاصل ہوا ہے جس کی مدد سے نئی حکومت تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ اپنے ملک میں بڑے پیمانہ پر اصلاحات لائیں گے۔ براہ راست پریس کانفرنس میں مہاتر محمد نے ملائیشیا کے لئے غیرمعمولی تبدیلیاں لانے کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نجیب رزاق اور ان کے نیشنل فرنٹ اتحاد کو شکست دینے کے بعد عوام الناس نے مہاترمحمد کی پارٹی کو اکثریت کے ساتھ منتخب کیا ہے۔ ان انتخابی نتائج کو مسلم اکثریتی والے ملک ملائیشیا میں سیاسی سونامی قرار دیا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیشنل فرنٹ کی غیر متزلزل 60 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوگیا۔ ملائیشیا کے عوام نے نجیب رزاق کو ان کی بدعنوانیوں اور کرپشن اسکینڈل کی وجہ سے مسترد کردیا ہے۔ ان کا وقار داؤ پر لگ چکا تھا۔ ان کے خلاف عوام میں شدید ناراضگیاں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کی جانب سے عائد کردہ بدنام زمانہ سیلز ٹیکس نے عوام کی بڑی تعداد کو پریشان کن حالات سے دوچار کردیا تھا خاص کر نجیب رزاق کی اتحادی جماعت کے غریب دیہی حامیوں کو سیلز ٹیکس سے شدید دھکہ پہنچا تھا۔ مہاتر محمد نے سرگرم سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی ہوئی تھی تاہم 2016ء میں انہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کرکے ملائیشین یونائیٹیڈ انڈیجنس پارٹی قائم کی تھی۔ انتخابات میں ان کی پارٹی نے 121 نشستیں جیت لی ہیں جبکہ حکومت بنانے کیلئے 112 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

اہلیہ کے ساتھ ملائیشیا کے شہنشاہ سے ملاقات
کوالالمپور ۔ 10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ملائیشیا کے سینئر ترین قائد مہاتر محمد جنہیں حالیہ انتخابات میں واضح کامیابی حاصل ہوئی، نے آج شہنشاہ سے ملاقات کرتے ہوئے ملک میں نئی حکومت تشکیل دینے کی اجازت طلب کی۔ یاد رہیکہ ملائیشیا میں انتخابات کے بعد 60 سالہ طویل مدتی اقتدار کا خاتمہ ہوگیا۔ موصوف اپنی اہلیہ سیتی ہاشمہ محمد علی کے ساتھ کوالالمپور میں واقع شاہی محل پہنچے۔ اس وقت سڑکوں پر دونوں طرف ان کے حامی کثیر تعداد میں موجود تھے اور ان کی جانب ہاتھ لہراتے ہوئے قومی ترانہ گا رہے تھے۔ واضح رہیکہ اس انتخابات کے نتائج کے بعد ملائشیائی عوام نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ ملائیشیا میں سیاسی منظرنامہ کو تبدیل کرنے کیلئے ان کی جدوجہد کو بالآخر کامیابی ملی۔