مکتوب کی روانگی میں تاخیر پر محکمہ ڈاک کو 1.50لاکھ کا جرمانہ

پداپلی۔/31ڈسمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اسپیڈ پوسٹ کور کی حوالگی میں محکمہ ڈاک کی جانب سے تاخیر و تساہلی پر بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ صارفین کے حقوق کی نگرانکار فورم نے یہ فیصلہ دے دیا ہے۔ پداپلی میں راجیو نگر کے رہنے والے علی بابا نے کولکتہ مغربی بنگال ہیلت یونیورسٹی میں ملازمت کیلئے درخواست پداپلی پوسٹل آفس کے ذریعہ 24اگسٹ 2009 کو 57روپئے کی ادائیگی کرتے ہوئے اسپیڈ پوسٹ کے ذریعہ بھجوائی تھی، درخواست پہنچنے کی آخری تاریخ 31اگسٹ 2009 تھی لیکن پوسٹ آفس کی تساہلی و تاخیر کی وجہ سے وہ اسی سال 2سپٹمبر کو یونیورسٹی کو پہنچائے جانے پر اسے واپس کردیا گیا۔ دوبارہ 12سپٹمبر 2014کو علی بابا کو واپس ملی، درحقیقت اسپیڈ پوسٹ ریاست کے میٹرو پولیٹن شہروں کے دو دن میں پہنچائی جاتی ہے دیگر شہروں میں چار دنوں میں یا زیادہ سے زیادہ چھ دن میں پہنچائی جاتی ہے۔چنانچہ متاثرہ شخص علی بابا نے پداپلی پوسٹ ماسٹر ضلع کریم نگر پوسٹ ماسٹر سپرنٹنڈنٹ حیدرآباد ڈائرکٹر آف پوسٹ آفس نیو دہلی، ڈائرکٹر آف پوسٹل ڈپارٹمنٹ کولکتہ، متعلقہ محکمہ جات سے شکایت کرتے ہوئے ضلع صارفین فورم میں درخواست دے دی اور کہا کہ پوسٹ کے محکمہ کی غفلت و تساہلی سے میں ملازمت سے محروم ہوگیا ہوں لہذا انصاف کرنے کی درخواست کی۔ دونوں فریقین کے بیانات کو سننے اور غور کرنے کے بعد ضلع فورم صدر بی سریش نے متاثرہ شخص علی بابا کو نقصان کے معاوضہ میں ایک لاکھ روپئے اور ذہنی پریشانی کے تحت مزید 50 ہزار جملہ دیڑھ لاکھ اندرون 30دن ادائیگی کا فیصلہ دے دیا ہے۔