موسمیاتی تبدیلی مسئلہ کو دور کرنے ہر ممکن کوشش کریں:گوٹیرس

اقوام متحدہ، 12 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ (یو این) کے جنرل سکریٹری انٹونیو گوٹیرس نے جنوبی ایشیائی ممالک کی حکومتوں سے عالمی حدت اور اس کے مضر اثرات پر قابو پانے کی مہم کی قیادت کرنے کی اپیل کی۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مسٹر گوٹیرس جمعرات کو انڈونیشیا کی راجدھانی بالی میں جنوب مشرقی ایشیائی مماک کی تنظیم (آسیان) کی میٹنگ کو خطاب کررہے تھے ۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے انڈونیشیا کے سلاویسی جزیرے پر حال میں آئے زلزلے اور سونامی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی سے متاثرین کے تئیں دکھ کا اظہار کیا اور اتحاد برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ آسیان ممالک میں شامل میانمار، فلپائن، تھائی لینڈ اور ویتنام قدرتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔انھوں نے ماحول اور موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں آسیان اور اقوام متحدہ کے درمیان ایکشن پلان کے تئیں وابستگی کا اعادہ۔ اس کے تحت، دو تنظیموں کے درمیان باہمی شراکت کو بہتر بنانے والے کا اقدامات کا خاکہ تیار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے ‘دنیا کو نئی سمت’ دینے کے لئے تیار کئے گئے ایجنڈے 2030 پر عمل درآمد کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی زور دیا۔مسٹر گوٹیرس نے پیر کو بین الاقوامی موسمیاتی تبدیلی پینل (آئی پی سی سی) کی خصوصی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لیڈروں سے کہا کہ اس رپورٹ میں عالمی حدت کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک قابو کرنے میں ناکام رہنے پر اس سے دنیا پر پڑنے والے تباہ کن نتائج کو پیش کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں واضح ہے کہ دنیا میں تیزی سے موسمیاتی تبدیلی رونما ہورہی ہے اور ہمارے پاس اس میں اصلاح کے لئے بہت کم وقت باقی بچا ہے ۔مسٹر گوٹیرس نے آسیان کے ارکان سے اپیل کی کہ وہ ماحولیات میں رونما ہونے والی تبدیلی روکنے کے لئے موثر اقدام کریں۔ اس کے تحت خاص طور پر زمین، توانائی، صنعت، عمارتیں، نقل و حمل اور شہروں میں 2030 تک اخراج کی سطح نصف کرنے اور 2050 تک اخراج کی سطح صفر کرنے کا ہدف شامل ہے ۔

انٹونیو گوٹیرس نے زلزلہ سے متاثرہ پالوسٹی کا دورہ کیا
جکارتہ ۔ 12 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے آج انڈونیشیاء کے شہر پالو کا دورہ کیا جہاں حالیہ زلملے اور سونامی نے شدید تباہی مچائی تھی۔ موصوف بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (IMF) اور عالمی بینک (WB) کے سالانہ اجلاس میں شرکت کیلئے بالی آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے سب سے زیادہ متاثرہ بالا روا کا بھی دورہ کیا۔ انڈونیشیا کے زلزلہ میں مہلوکین کی تعداد 2073 ہوگئی ہے۔ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اجلاس اتوار تک جاری رہیں گے۔