مودی کے خلاف فتویٰ جاری کرنے والے امام کی فوری گرفتاری کا بی جے پی نے کیا مطالبہ

کلکتہ:مغربی بنگال میں بی جے پی نے نریندر مودی کے خلاف ’ فتوی‘ جاری کرنے والے کلکتہ کے امام کے خلاف ایک مقدمہ درج کرواتے ہوئے ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

کلکتہ کی ٹیپو سلطان مسجد کے شاہی امام سیدمحمد نور رحمن برکاتی نے ہفتہ کے روز نریندر مودی کے پرانے نوٹوں کی تنسیخ کے پیش نظر عوام کو درپیش سائل کے پیش نظر فتوی جاری کرتے ہوئے نریندر مودی پر عوام کو گمراہ کرنے کا ذمہ دار ٹھرایاتھا۔

جن کی گرفتاری کا بی جے پی نے پرزور مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ’’ ہم چاہتے ہیں انہیں گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے ڈھکیل دیں۔

یہ نہ صرف وزیراعظم کی نہیں بلکہ ہندوستانی عوام کی بھی توہین ہے۔ ہم اس کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے‘‘۔

بی جے پی کے اسٹیٹ سکریٹری رتیش تیواری نے ‘جوراساکھوں پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے ان کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔

تیواری نے کہاکہ’’میں نے ان کے خلاف ایک شکایت درج کروائی ہے اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ا س شکایت پر ایف آئی آر کے طرز پر لایں۔ ملک کے وزیراعظم کے خلاف آپ جو چاہئے وہ نہیں کہہ سکتے ‘‘۔

ایک روز قبل مولانا برکاتی نے کل ہند مجلس شوریٰ اور کل ہند میناریٹی فورم کے مشترکہ اجلا س سے خطاب کے دوران کہاتھا کہ ’’ نوٹ بندی کی وجہہ سے لوگ ہرروز مسائل اور ہراسانی برداشت کررہے ہیں۔

مودی نے سماج کے معصوم لوگوں کو نوٹ بندی کے ذریعہ گمراہ کیا ہے کوئی نہیں چاہتا کہ وہ وزیراعظم کے عہدے پر برقرار رہیں‘‘۔

مغربی بنگال امور کے انچارج اور بی جے پی کے قومی سکریٹری سدھارناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں کہاکہ ’’ ہم ممتا بنرجی سے مطالبہ کرتے ہیں وہ مولانا برکاتی کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کریں۔

وزیراعظم کے خلاف فتوی نہایت ہی قابلِ مذمت ہے ۔

ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ادریس علی فتویٰ کی اجرائی کے موقع پر وہ مولانا برکاتی کے بازوہی بیٹھے تھے‘‘۔پچھلی سال مولانا برکاتی نے ممتا بنرجی کے خلاف تبصرے پر بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ کے خلاف بھی فتوی جاری کیاتھا
PTI