مودی کا دورۂ چین رسمی، اہم مسائل پر گفتگو سے گریز

شیوسینا کا الزام، پارٹی ترجمان ’سامنا‘ کا اداریہ، وزیراعظم مودی کے ذہن پر آئندہ عام انتخابات حاوی

ممبئی 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج وزیراعظم نریندر مودی پر اپنے حال ہی میں تکمیل کردہ دورۂ چین کا تذکرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ یہ صرف ایک ’’رسمی‘‘ دورہ تھا جس کے دوران وزیراعظم نے اہم باہمی مسائل پر صدر چین ژی جن پنگ سے تبادلہ خیال سے گریز کیا۔ اُن کے ذہن میں آئندہ سال مقرر عام انتخابات تھے۔ ادھو ٹھاکرے زیرقیادت شیوسینا نے دعویٰ کیاکہ مودی زیرالتواء مسائل پر چین کے ساتھ ’’پنچ شیل‘‘ کے ذریعہ بات چیت کرنے والے تھے۔ یہ پانچ پرامن بقائے باہم کے اُصول ہیں جنھیں سابق وزیراعظم ہندوستان جواہرلال نہرو نے پیش کیا تھا جس پر مودی اب تک تنقید کرتے آرہے تھے۔ شیوسینا نے جاننا چاہا کہ آر ایس ایس جو مودی کی پارٹی بی جے پی کی نظریاتی سرپرست ہے، اِس پر اپنا موقف ظاہر کیوں نہیں کرتی۔ ادھو ٹھاکرے نے کہاکہ مودی کی ’’چائے پر چرچہ‘‘ صدر چین ژی جن پنگ کے ساتھ ہوئی جس کے دوران اُنھوں نے متنازعہ مسائل پر تبادلہ خیال سے گریز کیا کیوں کہ آئندہ سال عام انتخابات مقرر ہیں۔ ڈوکلم سے متعلق مسائل، سرحد پر دراندازیاں، چین ۔ پاکستان معاشی راہداری (سی پی ای سی) کے علاوہ دیگر مسائل پر چین کے ساتھ تبادلہ خیال سے گریز کیا گیا۔ پارٹی کے ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ چین کے ساتھ پنڈت نہرو کی دوستی کا نتیجہ اُنھیں بھگتنا پڑا تھا۔ مودی نے نہرو پر تنقید کا موقع ضائع کردیا لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ وزیراعظم اِن مسائل کی یکسوئی چین کے ساتھ پنڈت نہرو کے پنچ شیل کے ذریعہ کرنا چاہتے ہیں۔ سینا نے دعویٰ کیاکہ مودی پنچ شیل کی کھل کر تائید کررہے ہیں لیکن اِس کے پس پردہ جو خیالات تھے وہ نہرو کے پیش کردہ ہیں۔ نہرو کی طرح مودی بھی جنگ کرنا نہیں چاہتے اور امن پسند ہیں لیکن اِن کا رویہ زیرالتواء مسائل کی یکسوئی کی جانب نقصان دہ ہے۔ شیوسینا نے کہاکہ وزارت خارجہ نے ادعا کیا ہے کہ مودی کا دو روزہ دورۂ چین جو گزشتہ ہفتے ہوا تھا، کسی ایجنڈے کے بغیر کیا گیا تھا۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ ملک کے وزیراعظم کو کوئی کام نہیں ہے چنانچہ اُنھوں نے رسمی طور پر چین کا دورہ کیا۔ مراٹھی روزنامے نے کہاکہ چین اب بھی پاکستان کی تائید جاری رکھے ہوئے ہے جو ہندوستان میں دہشت گردی کا سرپرست ہے اور چین پاکستان کا سب سے بڑا حامی ہے۔ پاکستان ہندوستان کے لئے پریشانیاں کھڑی کرسکتا ہے صرف اِس لئے کہ اُسے چین کی سرگرم تائید حاصل ہے۔ پوری دنیا نے پاکستان کو الگ تھلگ کردیا ہے کیوں کہ وہ دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے۔ اس کے باوجود چین، پاکستان کو مدد فراہم کررہا ہے۔ اُس نے اپنا مقصد ظاہر نہیں کیا جو شائد ہندوستان کا عدم استحکام ہے۔ اداریہ میں پڑوسی ملک میں چین کے بڑھتے ہوئے نقوش قدم کی موجودگی کا حوالہ بھی دیا۔ شیوسینا نے کہاکہ نیپال کبھی ہندو راشٹر تھا اور دنیا کا واحد ہندو ملک تھاجس پر چین نے تقریباً قبضہ کرلیا ہے اور نیپال میں ہندوستان کو اپنا دشمن سمجھنا شروع کردیا ہے۔